1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الإِشْخَاصِ وَالخُصُومَةِ ب...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2432. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ قِيلَ مَنْ فَعَلَ هَذَا بِكِ أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَأُخِذَ الْيَهُودِيُّ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

(باب : قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2432.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ کسی یہودی نے ایک لڑکی کا سردو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا۔ جب اس لڑکی سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ یہ برتاؤ کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے؟ کیا فلاں نے؟ یہاں تک کہ اس یہودی کا نام لیاگیا تو لڑکی نے اپنے سر سے اشارہ کیا۔ تب وہ یہودی گرفتار کیا گیا اور اس نے (اپنے جرم کا) اعتراف بھی کرلیا تو نبی کریم ﷺ کے حکم سے اس کا سر بھی پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا گیا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ إِذَا أَوْمَأَ المَرِيضُ بِرَأْسِهِ إِشَارَة...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2766. حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ، فَقِيلَ لَهَا: مَنْ فَعَلَ بِكِ، أَفُلاَنٌ أَوْ فُلاَنٌ، حَتَّى سُمِّيَ اليَهُودِيُّ، فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا، فَجِيءَ بِهِ، فَلَمْ يَزَلْ حَتَّى اعْتَرَفَ، «فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالحِجَارَةِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : اگر مریض اپنے سر سے کوئی صاف اشارہ کرے تو اس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2766.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کا سر دو پتھرں کے درمیان رکھ کر کچل دیا۔ لڑکی سے پوچھا گیا: تیرے ساتھ یہ سلوک کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں شخص نے یا فلاں شخص نے کیا ہے؟ح تیٰ کہ اس یہودی کا نام لیاگیا تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا (ہاں)، چنانچہ اس یہودی کو پکڑ کر لایا گیا۔ اس سے مسلسل باز پرس ہوتی رہی حتیٰ کہ اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا، پھر رسول اللہ ﷺ کے حکم پر اس کا سر بھی پتھر سے کچل دیاگیا۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ سُؤَالِ القَاتِلِ حَتَّى يُقِرَّ، وَالإِقْرَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6938. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِكِ هَذَا أَفُلَانٌ أَوْ فُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَزَلْ بِهِ حَتَّى أَقَرَّ بِهِ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(باب : حاکم کا قاتل سے پوچھ گچھ کرنا یہاں تک کہ وہ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6938.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کا سر دو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا، پھر اس لڑکی سے پوچھا گیا: تیرے ساتھ یہ برتاؤ کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے؟ یہاں تک کہ اس یہودی کا نام لیا گیا (تو لڑکی نے سر کے اشارہ سے ہاں کہا) پھر اس یہودی کو نبی ﷺ کے پاس لایا گیا۔ آپ اس سے مسلسل پوچھتے رہے حتیٰ کہ اس نے اقرار کرلیا تو اس کا سر بھی پتھروں سے کچل دیا گیا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ إِذَا قَتَلَ بِحَجَرٍ أَوْ بِعَصًا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6939. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ جَدِّهِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ خَرَجَتْ جَارِيَةٌ عَلَيْهَا أَوْضَاحٌ بِالْمَدِينَةِ قَالَ فَرَمَاهَا يَهُودِيٌّ بِحَجَرٍ قَالَ فَجِيءَ بِهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِهَا رَمَقٌ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فُلَانٌ قَتَلَكِ فَرَفَعَتْ رَأْسَهَا فَأَعَادَ عَلَيْهَا قَالَ فُلَانٌ قَتَلَكِ فَرَفَعَتْ رَأْسَهَا فَقَالَ لَهَا فِي الثَّالِثَةِ فُلَانٌ قَتَلَكِ فَخَفَضَتْ رَأْسَهَا فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ف...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(باب : جب کسی نے پتھر یا ڈنڈے سے کسی کو قتل کیا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6939.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مدینہ طیبہ میں ایک لڑکی چاندی کے زیورات پہنے باہر نکلی۔ ایک یہودی نے اسے پتھر مارا۔ اس میں آخری سانس تھى کہ اسے نبی ﷺ کے پاس لایا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تجھے فلاں نے مارا ہے؟“ لڑکی نے (انکار کرتے ہوئے) اپنا سر اٹھایا۔ آپ ﷺ نے دوبارہ پوچھا: ”کیا تجھے فلاں نے مارا ہے؟“ لڑکی نے پھر(انکار کرتے ہوئے) اپنا سر اوپر کیا۔ جب آپ نے تیسری مرتبہ پوچھا: ”کیا تجھے فلاں نے مارا ہے؟“ تو اس نے (ہاں کرتے ہوئے) اپنا سر نیچے کر لیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اس (یہودی) کو بلایا اور اس کا س...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ مَنْ أَقَادَ بِالحَجَرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6941. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا قَتَلَ جَارِيَةً عَلَى أَوْضَاحٍ لَهَا فَقَتَلَهَا بِحَجَرٍ فَجِيءَ بِهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِهَا رَمَقٌ فَقَالَ أَقَتَلَكِ فُلَانٌ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا ثُمَّ قَالَ الثَّانِيَةَ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا ثُمَّ سَأَلَهَا الثَّالِثَةَ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ نَعَمْ فَقَتَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَجَرَيْنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(باب : پتھر سے قصاص لینے کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6941.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کو اس کے زیورات کے لالچ میں آ کر پتھر سے قتل کر دیا۔ وہ لڑکی نبی ﷺ کے پاس لائی گئی تو اس کے جسم میں کچھ جان باقی تھی۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تجھے فلاں نے مارا ہے؟“ اس نے سر کے اشارے سے انکار کر دیا۔ آپ ﷺ نے دوبارہ پوچھا تو اس مرتبہ بھی اس نے سر کے اشارے سے انکار کیا۔ پھر آپ ﷺ نے تیسری مرتبہ پوچھا تو اس نے سر کے اشارے سے اقرار کیا، چنانچہ نبی ﷺ نے اس (قاتل یہودی) کو دو پتھروں سے کچل کر قتل کرا دیا۔

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ إِذَا أَقَرَّ بِالقَتْلِ مَرَّةً قُتِلَ بِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6946. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِكِ هَذَا أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَجِيءَ بِالْيَهُودِيِّ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ وَقَدْ قَالَ هَمَّامٌ بِحَجَرَيْنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(باب : جب قاتل ایک مرتبہ قتل کا اقرار کرلے تو اسے ق...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6946.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کا سر دو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا۔ اس لڑکی سے پوچھا گیا: تیرے ساتھ یہ برتاؤ کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے کیا ہے؟ آخر جب اس یہودی کا نام لیا گیا تو اس نے سر سے اشارہ کیا۔ پھر اس یہودی کو لایا گیا تو اس نے اعتراف کر لیا۔ چنانچہ نبی ﷺ کے حکم سے اس کا سر بھی پتھروں سے کچل دیا گیا۔ راوی حدیث ہمام نے کہا: اس یہودی کا سر دو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا گیا۔

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ بَابُ ثُبُوتِ الْقِصَاصِ فِي الْقَتْلِ بِالْحَجَرِ...

صحیح

4459. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ يَهُودِيًّا قَتَلَ جَارِيَةً عَلَى أَوْضَاحٍ لَهَا، فَقَتَلَهَا بِحَجَرٍ، قَالَ: فَجِيءَ بِهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَبِهَا رَمَقٌ، فَقَالَ لَهَا: «أَقَتَلَكِ فُلَانٌ؟» فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا، ثُمَّ قَالَ لَهَا الثَّانِيَةَ، فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا، ثُمَّ سَأَلَهَا الثَّالِثَةَ، فَقَالَتْ: نَعَمْ، وَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا، «فَقَتَلَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى ال...

صحیح مسلم:

کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل

(باب: پتھراور دوسری تیز دھار اور بھاری اشیاء سے قتل...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4459.

بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ہشام بن زید سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس بن مالک ‬ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ ایک یہودی نے ایک لڑکی کو اس کے زیورات (حاصل کرنے) کی خاطر مار ڈالا، اس نے اسے پتھر سے قتل کیا، کہا: وہ نبی ﷺ کے پاس لائی گئی اور اس میں زندگی کی رمق موجود تھی تو آپ ﷺ نے (ایک یہودی کا نام لیتے ہوئے) اس سے پوچھا: ’’کیا تجھے فلاں نے مارا ہے؟‘‘ اس نے اپنے سر سے نہیں کا اشارہ کیا، پھر آپ ﷺ نے اس سے دوسری بار (دوسرا نام لیتے ہوئے) پوچھا: تو اس نے اپنے سر سے نہیں کا اشارہ کیا، پھر آپ ﷺ نے اس سے (تیسرا نام لیتے ہوئے) تیسری با...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ يُقَادُ مِنَ الْقَاتِلِ

صحیح

4548. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ جَارِيَةً وُجِدَتْ قَدْ رُضَّ رَأْسُهَا بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِكِ هَذَا أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَتْ بِرَأْسِهَا فَأُخِذَ الْيَهُودِيُّ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرَضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: دیتوں کا بیان

(

باب: قاتل سے قصاص لینے کا بیان

)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4548.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک لڑکی پائی گئی کہ اس کا سر دو پتھروں میں رکھ کر کچل دیا گیا تھا (اور ابھی اس میں زندگی کی رمق باقی تھی) تو اس سے پوچھا گیا: یہ تیرے ساتھ کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے؟ کیا فلاں نے؟ حتیٰ کہ ایک یہودی کا نام لیا گیا تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا۔ (ہاں) تو اس یہودی کو پکڑا گیا اور پھر اس نے اعتراف کر لیا تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ اس کا سر بھی پتھروں سے کچلا جائے۔

...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ يُقَادُ مِنَ الْقَاتِلِ

صحیح

4549. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ يَهُودِيًّا قَتَلَ جَارِيَةً مِنَ الْأَنْصَارِ عَلَى حُلِيٍّ لَهَا، ثُمَّ أَلْقَاهَا فِي قَلِيبٍ، وَرَضَخَ رَأْسَهَا بِالْحِجَارَةِ، فَأُخِذَ، فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «فَأَمَرَ بِهِ أَنْ يُرْجَمَ حَتَّى يَمُوتَ»، فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ: رَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَيُّوبَ نَحْوَهُ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: دیتوں کا بیان

(

باب: قاتل سے قصاص لینے کا بیان

)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4549.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ایک انصاری لڑکی کو قتل کر دیا جو کچھ زیور پہنے ہوئے تھی، اور پھر ایک کنویں میں پھینک دیا اور اس کا سر پتھر سے کچل دیا۔ پھر اسے پکڑ لیا گیا تو اسے نبی کریم ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا کہ اسے سنگسار کیا جائے حتیٰ کہ مر جائے۔ چنانچہ اسے سنگسار کیا گیا، حتیٰ کہ وہ مر گیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو ابن جریح نے ایوب سے اسی کی مانند روایت کیا ہے۔

...