1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ إِحْدَادِ المَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1294. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ، قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ، تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1294.

حضرت زینب بنت ابی سلمہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ ؓ  کے پاس گئی تو انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’جو عورت اللہ اور یوم آخرت پر یقین وایمان رکھتی ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ شوہر کے سوا کسی دوسری میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے، البتہ اسے شوہر کے مرنے پر چار ماہ دس دن تک سوگ کرنا چاہیے۔‘‘

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ وُجُوبِ الْإِحْدَادِ فِي عِدَّةِ الْوَفَاةِ ...

صحیح

3797. قَالَتْ زَيْنَبُ: ثُمَّ دَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا، فَدَعَتْ بِطِيبٍ، فَمَسَّتْ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَتْ: وَاللهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ: «لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا...

صحیح مسلم:

کتاب: طلاق کے احکام ومسائل

(باب: وفات کی عدت میں سوگ ضروری ہے اس کے علاوہ تین ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3797.

زینب (بنت ابی سلمہ رضی اللہ  تعالی عنہا) نے کہا: پھر میں زینب بنت جحش‬ رضی اللہ  تعالی عنہا ک‬ے ہاں اس وقت گئی جب ان کے بھائی (عبیداللہ بن جحش) فوت ہوئے، تو انہوں نے بھی خوشبو منگوائی اور لگائی، پھر کہا: اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کی ضرورت نہ تھی مگر (بات یہ ہے کہ) میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ منبر پر ارشاد فرما رہے تھے: ’’کسی عورت کے لیے جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے، حلال نہیں کہ وہ کسی مرنے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے مگر شوہر پر، چار مہینے دس دن (سوگ کرے)‘‘

...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ إِحْدَادِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا

صحیح

2304. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ بِهَذِهِ الْأَحَادِيثِ الثَّلَاثَةِ، قَالَتْ زَيْنَبُ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ حِينَ تُوُفِّيَ أَبُوهَا أَبُو سُفْيَانَ، فَدَعَتْ بِطِيبٍ فِيهِ صُفْرَةٌ -خَلُوقٌ أَوْ غَيْرُهُ-، فَدَهَنَتْ مِنْهُ جَارِيَةً، ثُمَّ مَسَّتْ بِعَارِضَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ, أَنْ تُحِدَّ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: شوہر فوت ہو جائے تو اس کی عورت کتنے دن سوگ من...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2304.

سیدہ زینب بنت ابی سلمہ ؓ (یہ رسول اللہ ﷺ کی ربیبہ تھیں) نے یہ درج ذیل تین حدیثیں بیان کیں۔ (پہلی حدیث) زینب‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ ک‬ے ہاں گئی جبکہ ان کے والد ابوسفیان کی وفات ہو گئی تھی تو انہوں نے خوشبو منگوائی جس میں زردی تھی، وہ خلوق تھی یا کوئی اور، انہوں نے یہ لونڈی کو لگائی پھر اپنے ہاتھوں کو اپنے رخساروں پر مل لیا اور کہا: قسم اللہ کی! مجھے خوشبو کی کوئی طلب اور ضرورت نہیں ہے مگر میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، فرماتے تھے: ”کسی خاتون کے لیے حلال نہیں، جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتی ہو، کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ تَرْكُ الزِّينَةِ لِلْحَادَّةِ الْمُسْلِمَةِ...

صحیح

3567. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ بِهَذِهِ الْأَحَادِيثِ الثَّلَاثَةِ قَالَتْ زَيْنَبُ دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ أَبُوهَا أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ فَدَعَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِطِيبٍ فَدَهَنَتْ مِنْهُ جَارِيَةً ثُمَّ مَسَّتْ بِعَارِضَيْهَا ثُمَّ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ غَيْرَ...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: سوگ کرنے والی مسلمان عورت زیب وزینت چھوڑے گی ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3567.

حضرت زینب بنت ابی سلمہ فرماتی ہیں کہ میں نبیﷺ کی زوجۂ محترمہ حضرت ام حبیبہؓ کے ہاں حاضر ہوئی جب ان کے والد محترم حضرت ابوسفیان بن حرب ؓ فوت ہوئے تھے۔ چنانچہ انہوں نے خوشبو منگوائی اور ایک بچی کو لگائی‘ پھر خوشبو والے ہاتھ اپنے رخساروں پر مل لیے اور فرمایا: اللہ کی قسم! مجھے خوشبو لگانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی مگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جوعورت اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زائد سوگ کرے مگر خاوند پر چار ماہ دس دن تک سوگ کرنا ہوگا۔“

...