1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ وَالْمَبِيعُ ق...

صحیح

3527. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَيْسِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: اشْتَرَى الْأَشْعَثُ رَقِيقًا مِنْ رَقِيقِ الْخُمْسِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ, بِعِشْرِينَ أَلْفًا، فَأَرْسَلَ عَبْدُ اللَّهِ إِلَيْهِ فِي ثَمَنِهِمْ، فَقَالَ: إِنَّمَا أَخَذْتُهُمْ بِعَشَرَةِ آلَافٍ! فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَاخْتَرْ رَجُلًا يَكُونُ بَيْنِي وَبَيْنَكَ، قَالَ الْأَشْعَثُ: أَنْتَ بَيْنِي وَبَيْنَ نَفْسِكَ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: جب خریدار اور فروخت کرنے والے میں اختلاف ہو ج...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3527.

جناب عبدالرحمٰن بن قیس بن محمد بن اشعث اپنے والد (قیس) سے اور وہ عبدالرحمٰن کے دادا (محمد) سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا اشعث ؓ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے بیس ہزار میں کچھ غلام خریدے جو کہ خمس کے تھے۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے قیمت لینے کے لیے آدمی بھیجا، تو اس نے کہا کہ میں نے انہیں دس ہزار میں لیا ہے۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا: کسی آدمی کو منتخب کر لو جو ہم میں فیصلہ کر دے۔ سیدنا اشعث ؓ نے کہا: آپ خود ہی میرے اور اپنے درمیان فیصلہ کر دیں۔ تو سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جب خریدار اور فروخت کنندہ کے درمیان اختلاف ہو جائ...

2 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ اخْتِلَافِ الْمُتَبَايِعَيْنِ فِي الثَّمَنِ

صحیح

4666. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ، وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَهُوَ مَا يَقُولُ: رَبُّ السِّلْعَةِ أَوْ يَتْرُكَا ...

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بیچنے اور خریدنے والے میں قیمت کا اختلاف ہو ج...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4666.

۴۶۵۲- حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ ) بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جب خریدنے اور بیچنے والے کا (قیمت وغیرہ میں) اختلاف ہو جائے اور ان میں سے کسی کے پاس ثبوت نہ ہو تو معتبر بات وہ ہو گی جو سامان کا مالک کہے یا وہ سودا ختم کر دیں۔“

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ اخْتِلَافِ الْمُتَبَايِعَيْنِ فِي الثَّمَنِ

صحیح

4667. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، وَيُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، وَاللَّفْظُ لِإِبْرَاهِيمَ قَالُوا: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ: حَضَرْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَتَاهُ رَجُلَانِ تَبَايَعَا سِلْعَةً، فَقَالَ أَحَدُهُمَا: أَخَذْتُهَا بِكَذَا وَبِكَذَا، وَقَالَ: هَذَا بِعْتُهَا بِكَذَا وَكَذَا، فَقَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ: أُتِيَ ابْنُ مَسْعُودٍ فِي مِثْلِ هَذَا، فَقَالَ: حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمِثْلِ هَذَا: «فَأَمَرَ...

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بیچنے اور خریدنے والے میں قیمت کا اختلاف ہو ج...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4667.

حضرت عبد الملک بن عبید سے روایت ہے کہ ہم حضرت ابو عبیدہ بن عبد اللہ بن مسعود کی مجلس میں حاضر تھے کہ ان کے پاس دو آدمی آئے۔ انھوں نے آپس میں کسی سامان کا سودا کیا تھا۔ ایک کہہ رہا تھا: میں نے اتنے میں لیا۔ دوسرا کہہ رہا تھا: میں نے اتنے کا بیچا۔ حضرت ابو عبیدہ فرمانے لگے: حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس ایسا مسئلہ پیش ہوا تھا تو انھوں نے فرمایا تھا: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر تھا کہ آپ کے پاس اسی قسم کا مقدمہ لایا گیا۔ آپ نے حکم دیا کہ بیچنے والے سے قسم لی جائے، پھر خریدنے والے کو اختیار ہو گا، چاہے اس بھاؤ میں لے لے یا پھر سودا چھوڑ دے۔

...