1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ تَأْخِيرِ الْحَدِّ عَنِ النُّفَسَاءِ

صحیح

4550. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنِ السُّدِّيِّ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: خَطَبَ عَلِيٌّ، فَقَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَقِيمُوا عَلَى أَرِقَّائِكُمُ الْحَدَّ، مَنْ أَحْصَنَ مِنْهُمْ، وَمَنْ لَمْ يُحْصِنْ، فَإِنَّ أَمَةً لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَنَتْ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَجْلِدَهَا، فَإِذَا هِيَ حَدِيثُ عَهْدٍ بِنِفَاسٍ، فَخَشِيتُ إِنْ أَنَا جَلَدْتُهَا أَنْ أَقْتُلَهَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَحْسَنْتَ...

صحیح مسلم:

کتاب: حدود کا بیان

(باب: نفاس والی عورتوں کی حد مؤخر کرنا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4550.

زائدہ نے سُدی سے، انہوں نے سعد بن عبیدہ سے اور انہوں نے ابوعبدالرحمان سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خطبہ دیا اور کہا: اے لوگو! اپنے غلاموں پر حد نافذ کرو، جو ان میں سے شادی شدہ ہوں اور جو شادی شدہ نہ ہوں، رسول اللہ ﷺ (کے خاندان) کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپﷺ نے مجھے حکم دیا کہ اسے کوڑے لگاؤں، تو اچانک پتہ چلا کہ اسے نفاس (بچے کی ولادت سے خون آنے) کی حالت میں تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا۔ مجھے ڈر محسوس ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے مارے تو میں اسے مار ڈالوں گا، چنانچہ میں نے نبی ﷺ سے یہ بات عرض کی، تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اچھا کیا&l...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي إِقَامَةِ الْحَدِّ عَلَى الْمَرِيضِ

صحيح م دون قوله وأقيموا الحدود

4493. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: فَجَرَتْ جَارِيَةٌ لِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >يَا عَلِيُّ! انْطَلِقْ فَأَقِمْ عَلَيْهَا الْحَدَّ<، فَانْطَلَقْتُ، فَإِذَا بِهَا دَمٌ يَسِيلُ لَمْ يَنْقَطِعْ، فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ: >يَا عَلِيُّ! أَفَرَغْتَ؟<، قُلْتُ: أَتَيْتُهَا وَدَمُهَا يَسِيلُ! فَقَالَ: >دَعْهَا حَتَّى يَنْقَطِعَ دَمُهَا، ثُمَّ أَقِمْ عَلَيْهَا الْحَدَّ، وَأَقِيمُوا الْحُدُودَ عَلَى مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَبُو الْأ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

(باب: مریض آدمی کو حد لگانا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4493.

سیدنا علی ؓ سے مروی ہے کہ آل رسول اللہ ﷺ کی ایک لونڈی نے بدکاری کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے علی! جاؤ اور اس کو حد لگاؤ۔“ کہتے ہیں کہ میں چلا تو معلوم ہوا کہ اس سے خون بہہ رہا ہے جو رکتا ہی نہیں ہے۔ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آ گیا۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”اے علی! کیا فارغ ہو گئے ہو؟“ میں نے عرض کیا: میں اس کے پاس گیا تھا مگر اس سے خون بہہ رہا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے چھوڑ دے۔ حتیٰ کہ اس کا خون رک جائے۔ اس کے بعد اس کو حد لگانا اور اپنے غلاموں کو بھی حد لگایا کرو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ابوالاحوص نے عبدالاعلیٰ سے ایسے ہی ...