1 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ ثَوَابِ الْأُضْحِيَّةِ

ضعیف

3232. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الْمُثَنَّى، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ يَوْمَ النَّحْرِ عَمَلًا أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، مِنْ هِرَاقَةِ دَمٍ، وَإِنَّهُ لَيَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ، بِقُرُونِهَا، وَأَظْلَافِهَا، وَأَشْعَارِهَا، وَإِنَّ الدَّمَ، لَيَقَعُ مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، بِمَكَانٍ قَبْلَ أَنْ يَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ، فَطِيبُوا بِهَا نَفْسًا»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل

(باب: قربانی کا ثواب)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3232.

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا، ’’قربانی کے دن آدم کا بیٹا کوئی ایسا عمل نہیں کرتا جو اللہ کو خون بہانے (جانور کی قربانی کرنے) سے زیادہ محبوب ہو۔ وہ (جانور ) قیامت کے دن اپنے سینگوں، کھروں اور بالوں سمیت آئے گا (اور نیکی کے پلڑے میں رکھا جائے گا۔ قربانی کے جانور کا)خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ کا ہاں (قبولیت کا) مقام حاصل کرلیتا ہے، اس لیے خوش دلی سے قربانی کیا کرو۔‘‘

...