1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ مَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ جَمَاعَةً بَعْدَ ذَهَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

606. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ، جَاءَ يَوْمَ الخَنْدَقِ، بَعْدَ مَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ فَجَعَلَ يَسُبُّ كُفَّارَ قُرَيْشٍ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا كِدْتُ أُصَلِّي العَصْرَ، حَتَّى كَادَتِ الشَّمْسُ تَغْرُبُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاللَّهِ مَا صَلَّيْتُهَا» فَقُمْنَا إِلَى بُطْحَانَ، فَتَوَضَّأَ لِلصَّلاَةِ وَتَوَضَّأْنَا لَهَا، فَصَلَّى العَصْرَ بَعْدَ مَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى بَعْدَهَا المَغْرِبَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(

باب: اس کے بارے میں جس نے وقت نکل جانے کے بعد ق...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

606.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر فاروق ؓ خندق کے دن اس وقت آئے جب سورج غروب ہو چکا تھا۔ وہ کفار قریش کو برا بھلا کہنے لگے، عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نماز عصر بمشکل سورج غروب ہونے کے قریب ادا کر سکا ہوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! عصر کی نماز میں بھی نہیں پڑھ سکا۔‘‘ پھر ہم نے وادی بطحان کا رخ کیا، آپ نے نماز کے لیے وضو فرمایا اور ہم سب نے بھی وضو کیا، پھر آپ نے غروب آفتاب کے بعد نماز عصر ادا کی، اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھائی۔

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ الدَّلِيلِ لِمَنْ قَالَ الصَّلَاةُ الْوُسْطَ...

صحیح

1458. وَحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ هِشَامٍ، قَالَ أَبُو غَسَّانَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، يَوْمَ الْخَنْدَقِ جَعَلَ يَسُبُّ كُفَّارَ قُرَيْشٍ، وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ ‍، وَاللهِ مَا كِدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ الْعَصْرَ حَتَّى كَادَتْ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَوَاللهِ إِنْ صَلَّيْتُهَا، فَنَزَلْنَا إِلَى بُطْحَانَ، فَتَوَضَّأَ رَسُولُ ...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: ان کی دلیل جو کہتے ہیں الصلاۃ الوسطیٰ (درمیان...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1458.

معاذ بن ہشام نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں میرے والد نے یحییٰ بن ابی کثیر سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: ہمیں ابو سلمہ بن عبدالرحمن نےحضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہوئے حدیث بیان کی کہ خندق کے روز حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کفار قریش کو برا بھلا کہنے لگے اور عرض کیا: اے اللہ کےرسولﷺ! اللہ کی قسم! میں عصر کی نماز نہیں پڑھ سکا تھا یہاں تک کہ سورج غروب ہونے کو آ گیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! میں نے (بھی) نہیں پڑھی۔‘‘ پھر ہم (وادی) بطحان میں اترے، رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا اور ہم نے بھی وضو...

3 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابٌ إِذَا قِيلَ لِلرَّجُلِ صَلَّيْتَ هَلْ يَقُول...

صحیح

1369. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَا حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَوْمَ الْخَنْدَقِ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ جَعَلَ يَسُبُّ كُفَّارَ قُرَيْشٍ وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا كِدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ حَتَّى كَادَتْ الشَّمْسُ تَغْرُبُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَاللَّهِ مَا صَلَّيْتُهَا فَنَزَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بُطْحَانَ فَتَوَضَّأَ ل...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: جب کسی آدمی سے پوچھا جائے: تو نے نماز پڑھ لی ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1369.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ جنگ خندق کے دن سورج غروب ہونے کے بعد کفار قریش کو برا بھلا کہنے لگے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں تو بڑی مشکل سے عین غروب شمس کے قریب نماز عصر پڑھ سکا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! میں نے تو ابھی تک نماز نہیں پڑھی۔“ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کےساتھ وادیٔ بطحان میں گئے۔ آپ نے بھی وضو کیا اور ہم نے بھی۔ پھر غروب شمس کے بعد پہلے عصر کی نماز پڑھی، پھر مغرب کی۔

...