1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ تَأْخِيرِ الظُّهْرِ إِلَى العَصْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

550. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِالْمَدِينَةِ سَبْعًا وَثَمَانِيًا: الظُّهْرَ وَالعَصْرَ وَالمَغْرِبَ وَالعِشَاءَ ، فَقَالَ أَيُّوبُ: لَعَلَّهُ فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ، قَالَ: عَسَى...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(باب: اس بارے میں کہ کبھی ظہر کی نماز عصر کے وقت تک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

550.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ظہر اور عصر کی آٹھ رکعتیں اور مغرب و عشاء کی سات رکعتیں (ایک ساتھ) پڑھیں۔ ایوب سختیانی نے کہا: شاید بارانی شب میں ایسا کیا ہو؟ جابر بن زید راوی نے کہا: شاید۔

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ

صحیح

1211. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَال:َ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا,فِي غَيْرِ خَوْفٍ، وَلَا سَفَرٍ. قَالَ قَالَ مَالِكٌ: أَرَى ذَلِكَ كَانَ فِي مَطَرٍ. قَالَ أَبو دَاود: وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ نَحْوَهُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ وَرَوَاهُ قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ قَالَ: فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا إِلَى تَبُوكَ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل

(باب: دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1211.

سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازیں بغیر کسی خوف یا سفر کے اکٹھی پڑھیں۔ امام مالک ؓ کہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ بارش میں ایسے کیا تھا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے ابوالزبیر سے اسی کی مانند روایت کیا ہے جبکہ قرہ بن خالد نے ابوالزبیر سے روایت کیا تو کہا: وہ سفر جو ہم نے تبوک کی جانب کیا تھا (اس میں آپ نے یہ نمازوں جمع کر کے پڑھی تھیں)۔

...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ

صحیح

1212. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمَدِينَةِ,مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ، فَقِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ: مَا أَرَادَ إِلَى ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل

(باب: دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1212.

سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں (مقیم ہوتے ہوئے) بغیر کسی خوف یا بارش کے ظہر و عصر کی اور مغرب و عشاء کی نمازیں جمع کر کے پڑھیں۔ سیدنا ابن عباس ؓ سے پوچھا گیا کہ آپ ﷺ کا اس سے کیا مقصد تھا؟ انہوں نے کہا: یہی کہ امت کو مشقت نہ ہو۔

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ

صحیح

1215. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح، وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ ثَمَانِيًا وَسَبْعًا,الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ. وَلَمْ يَقُلْ سُلَيْمَانُ وَمُسَدَّدٌ: بِنَا. قَالَ أَبو دَاود: وَرَوَاهُ صَالِحٌ مَوْلَى التَّوْأَمَةِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: >فِي غَيْرِ مَطَرٍ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل

(باب: دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1215.

سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینے میں ہم کو آٹھ رکعتیں اور سات رکعتیں یعنی ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازیں (جمع کر کے) پڑھائیں۔ سلیمان اور مسدد نے یہ نہیں کہا کہ ”ہمیں پڑھائیں“ (بلکہ یہ کہا کہ آپ نے پڑھیں)۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ صالح مولیٰ التوامۃ کی روایت میں جو ابن عباس سے ہے، کہا: ”بغیر بارش کے۔“ (یہ نمازیں جمع کیں)۔

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...

سكت عنه الشيخ الألباني

605. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ وَاسْمُهُ غَزْوَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي بِالْمَدِينَةِ يَجْمَعُ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ قِيلَ لَهُ لِمَ قَالَ لِئَلَّا يَكُونَ عَلَى أُمَّتِهِ حَرَجٌ...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: حضر میں دو نمازوں کو جمع کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

605.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ظہر وعصر اور مغرب و عشاء بغیر کسی خوف اور بارش کے اکٹھی کرکے پڑھیں۔ کہا گیا: کیوں؟ انھوں نے فرمایا: تاکہ آپ کی امت پر تنگی نہ ہو۔