1 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...

صحیح

7611. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي قَالَ وَهَلْ لَكَ يَا ابْنَ آدَمَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ...

صحیح مسلم:

کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں

(باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7611.

ہمام (بن یحییٰ بن دینار) نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں قتادہ نے مطرف سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت عبداللہ بن شخیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کی، کہا: میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپﷺ (سورت) ﴿أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ﴾ تلاوت فرما رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابن آدم کہتا ہے میرا مال، میرا مال۔‘‘ فرمایا: ’’آدم علیہ السلام کے بیٹے!تیرے مال میں سے تیرے لیے صرف وہی ہے جو تم نے کھا کرفنا کردیا، یا پہن کر پُرانا کردیا، یا صدقہ کرکے آگے بھیج دیا۔‘‘

...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ

صحیح

3698. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ انْتَهَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي وَهَلْ لَكَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ أَوْ أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَن صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ تکاثر سےبعض آیات کی تفسیر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3698.

شخیر ؓ کہتے ہیں: وہ نبی اکرم ﷺ کے پاس اس وقت پہنچے جب آپﷺ آیت ﴿أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ﴾۱؎ تلاوت فرما رہے تھے، آپﷺ نے فرمایا: ’’ابن آدم میرا مال، میرا مال کہے جاتا ہے (اسی ہوس وفکر میں مرا جاتا ہے) مگر بتاؤ تو تمہیں اس سے زیادہ کیا ملا جو تم نے صدقہ دے دیا اور آگے بھیج دیا یا کھا کر ختم کر دیا یا پہن کر بوسیدہ کر دیا‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ الْكَرَاهِيَةِ فِي تَأْخِيرِ الْوَصِيَّةِ

صحیح

3649. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ حَتَّى زُرْتُمْ الْمَقَابِرَ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي وَإِنَّمَا مَالُكَ مَا أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ...

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: وصیت میں تاخیر مکروہ ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3649.

حضرت مطرف اپنے والد محترم (حضرت عبداللہ بن شخیر ؓ ) سے بیان فرماتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے {اَلْھٰکُمْ التَّکَاثُرُ حَتّٰی زُرْتُمُ الْمَقَابِرِ} ”تم کو کثرت کی خواہش وطلب نے (اللہ تعالیٰ اور آخرت سے) غافل رکھا حتیٰ کہ تم نے قبریں دیکھ لیں۔“ کی تفسیر میں بیان فرمایا: ”انسان کہتا ہے: میرا مال‘ میرا مال‘ حالانکہ تیرا مال تو وہ ہے جو تو نے کھا کر ختم کردیا یا پہن کر بوسیدہ کردیا صدقہ خیرات کرکے اس کا ثواب جاری کرلیا۔“

...