1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ فَضْلِ السُّجُودِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

806. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، وَعَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُمَا: أَنَّ النَّاسَ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ القِيَامَةِ؟ قَالَ: «هَلْ تُمَارُونَ فِي القَمَرِ لَيْلَةَ البَدْرِ لَيْسَ دُونَهُ سَحَابٌ» قَالُوا: لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «فَهَلْ تُمَارُونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ» قَالُوا: لاَ، قَالَ: فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ كَذَلِكَ، يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ القِيَامَةِ، فَيَقُولُ: مَنْ كَانَ يَعْبُدُ شَيْئًا فَلْيَتَّبِعْ، فَمِنْهُمْ مَنْ يَتَّب...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: سجدہ کی فضیلت کا بیان

)

806.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم روز قیامت اپنے پروردگار کو دیکھیں گے؟آپ نے فرمایا: ’’شب بدر کے چاند جس پر کوئی ابر نہ ہو (اسے دیکھنے میں) تمہیں کوئی شک ہوتا ہے؟‘‘ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو کیا تم آفتاب (کے دیکھنے) میں شک کرتے ہو جبکہ اس پر ابر نہ ہو؟‘‘ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! ہرگز نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اسی طرح تم اپنے پروردگار کو دیکھو گے۔ قیامت کے دن جب لوگ اٹھائے جائیں گے تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جو (دنیا میں) جس کی پوجا...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ الصِّرَاطُ جَسْرُ جَهَنَّمَ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6573. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ وَعَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أُنَاسٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ دُونَهُ سَحَابٌ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(

باب: صراط ایک پل ہے جو دوزخ پر بنایا گیا ہے

)

6573.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھ سکیں گے؟ آپ نے فرمایا: ”کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دشواری ہوتی ہے جبکہ اس پر کوئی بادل وغیرہ نہ ہو؟“ لوگوں نے کہا: نہیں، اللہ کے رسول! پھر آپ نے فرمایا: کیا جب کوئی بادل نہ ہو تو تمہیں چودھویں رات کا چاند دیکھنے میں کوئی دقت ہوتی ہے؟ لوگوں نے کہا: نہیں، اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: یقیناً تم قیامت کے دن اسی طرح اللہ تعالٰی کو دیکھو گے۔ اللہ تعالٰی لوگوں کو جمع کرے گا اور ان سے کہے گا: جو کوئی کسی کی پوچا کرتا تھا وہ اسی کے پیچھے لگ جائ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْآخِ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

182. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ نَاسًا قَالُوا لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: " فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ، كَذَلِكَ يَجْمَعُ اللهُ النَّاسَ يَ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: آخرت میں مؤمن اپنے رب سبحانہ وتعالی کا دیدار ...)

182.

یعقوب بن ابراہیمؒ نے حدیث بیان کی، کہا: میرے والد نے ہمیں ابن شہاب زہریؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے عطاء بن یزید لیثیؒ سے روایت کی کہ ابو ہریرہؓ نے انہیں بتایا: کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی، کہ اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں پورے چاند کی رات کو چاند دیکھنے میں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’جب بادل حائل نہ ہوں تو کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: نہیں، اے اللہ کے رسو...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2968. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ فِي الظَّهِيرَةِ لَيْسَتْ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ فَهَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ رَبِّكُمْ إِلَّا كَمَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ أَحَدِهِمَا قَالَ فَيَلْقَى الْعَبْدَ فَيَقُولُ أَيْ فُلْ أَلَمْ أُكْرِمْكَ وَأُسَوِّدْكَ وَأُزَوِّجْكَ وَأُسَخِّرْ ل...

صحیح مسلم:

کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں

(باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے...)

2968. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہا:انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین ) نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ ﷺ !قیامت کے دن ہم اپنے رب کو دیکھیں گے؟آپ ﷺ نے فرمایا:"کیا دوپہر کے وقت جب بادل نہ ہوں تمھیں سورج کودیکھنے میں کوئی زحمت ہوتی ہے۔؟"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین )نے کہا:نہیں آپ نے فرمایا:"چودھویں کی رات کو جب بادل نہ ہوں تو کیا تمھیں چاند کو دیکھنے میں کو ئی زحمت ہوتی ہے؟"انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین )نے کہا: نہیں آپ نے فرمایا:" مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔!تمھیں اپنے رب کو دیکھنے میں اس سے ...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الرُّؤْيَةِ)

صحیح

4730. - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ, أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ نَاسٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ قَالَ: >هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ فِي الظَّهِيرَةِ لَيْسَتْ فِي سَحَابَةٍ؟<. قَالُوا: لَا، قَالَ: >هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ فِي سَحَابَةٍ؟<، قَالُوا: لَا، قَالَ: >وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ إِلَّا كَمَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ أَحَدِهِمَا<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(باب: دیدار الہیٰ کا بیان)

4730.

سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا قیامت کے روز ہم اپنے رب عزوجل کو دیکھیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بھلا عین دوپہر کے وقت، جب فضا میں کوئی بادل وغیرہ نہ ہو، تمہیں سورج کے دیکھنے میں کوئی الجھن یا مشکل ہوتی ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں چودھویں کی رات میں، جب کوئی بادل وغیرہ نہ ہو، چاند کے دیکھنے میں کوئی دقت ہوتی ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تمہیں اس کے دیکھنے میں کوئی دقت اور مشکل نہیں ہو گی مگر اتنی ہی جتنی چاند یا سورج کے ...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ صِفَةِ النَّارِ)

حسن صحیح

4327. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالْمَوْتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُوقَفُ عَلَى الصِّرَاطِ فَيُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَطَّلِعُونَ خَائِفِينَ وَجِلِينَ أَنْ يُخْرَجُوا مِنْ مَكَانِهِمْ الَّذِي هُمْ فِيهِ ثُمَّ يُقَالُ يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَطَّلِعُونَ مُسْتَبْشِرِينَ فَرِحِينَ أَنْ يُخْرَجُوا مِنْ مَكَانِهِمْ الَّذِي هُمْ فِيهِ فَيُقَالُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا قَالُوا نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ قَالَ فَيُؤْمَرُ بِهِ فَيُذْبَحُ عَلَى الص...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جہنم کی کیفیات)

4327.

حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے۔ ’’رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن موت کو لا کر پل صراط پر کھڑا کردیا جائے گا۔ پھر کہا جائے گا۔ جنت والو! وہ ڈرتے ڈرتے جھانکیں گے۔انھیں خوف ہوگا کہ انھیں اس جگہ (جنت) سے نکال نہ دیا جائے جہاں وہ موجود ہیں۔ پھر کہا جائے گا جہنم والو! وہ خوش ہوکرجھانکیں گے انھیں (اس امید کی وجہ سے) خوشی ہوگی۔ کہ انھیں اس جگہ سے نکال لیا جائے گا۔ جہاں وہ موجود ہیں۔ (پھر) کہا جائےگا۔ کیا تم اس چیز کو پہچانتے ہو۔ وہ کہیں گے ہاں یہ موت ہے۔ پھر اللہ کے حکم سے (موت) کو پل صراط پر ذبح کردیا جائے گا اوردونوں گروہوں سے کہہ دیا جائےگا۔ تم جس چیز...