1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارِ يَوْمٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1996. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صُمْ مِنْ الشَّهْرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قَالَ أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَمَا زَالَ حَتَّى قَالَ صُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا فَقَالَ اقْرَإِ الْقُرْآنَ فِي كُلِّ شَهْرٍ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ فَمَا زَالَ حَتَّى قَالَ فِي ثَلَاثٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(باب : ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1996.

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے انھیں فرمایا: ’’مہینے میں تین روزے رکھا کرو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمرو  ؓ نے عرض کیا کہ میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس طرح سلسلہ کلام جاری رہا، آخر کار آپ نے فرمایا: ’’ایک دن روزہ رکھو اور ایک دن افطار کرو۔‘‘ نیز آپ نےفرمایا: ’’ہر مہینے میں قرآن ختم کیا کرو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمرو  ؓ نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس طرح گفتگو چلتی رہی حتیٰ کہ آ پ نے فرمایا: ’’...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابٌ: فِي كَمْ يُقْرَأُ القُرْآنُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5092. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَنْكَحَنِي أَبِي امْرَأَةً ذَاتَ حَسَبٍ فَكَانَ يَتَعَاهَدُ كَنَّتَهُ فَيَسْأَلُهَا عَنْ بَعْلِهَا فَتَقُولُ نِعْمَ الرَّجُلُ مِنْ رَجُلٍ لَمْ يَطَأْ لَنَا فِرَاشًا وَلَمْ يُفَتِّشْ لَنَا كَنَفًا مُنْذُ أَتَيْنَاهُ فَلَمَّا طَالَ ذَلِكَ عَلَيْهِ ذَكَرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الْقَنِي بِهِ فَلَقِيتُهُ بَعْدُ فَقَالَ كَيْفَ تَصُومُ قَالَ كُلَّ يَوْمٍ قَالَ وَكَيْفَ تَخْتِمُ قَالَ كُلَّ لَيْلَةٍ قَالَ صُمْ فِي كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةً وَاقْرَإِ الْقُرْآنَ فِي كُلِّ شَهْرٍ قَالَ قُلْت...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(

باب: کتنی مدت میں قرآن مجید ختم کرنا چاہئے؟

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5092.

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میرے والد گرامی نے میرا نکاح ایک خاندانی عورت سے کر دیا اور وہ ہمیشہ اپنی بہو کی خبر گیری کرتے رہتے اور اس سے اس کے شوہر (اپنے بیٹے) کا حال دریافت کرتے رہتے تھے۔ وہ کہتی تھیں کہ میرا شوہر اچھا آدمی ہے البتہ جب سے میں اس کے نکاح میں آئی ہوں انہوں نے اب تک ہمارے بستر پر قدم نہیں رکھا اور کبھی میرے کپڑے ہی میں ہاتھ ڈالا ہے۔ جب بہت سے دن اسی طرح گزر گئے تو میرے والد گرامی نے نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا ”مجھ سے اس کی ملاقات کراؤ۔ “ چنانچہ اس کے بعد میں نےآپ ﷺ سے ملاقات کی تو آپ نے ...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَر...

صحیح

2782. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ وَهْبٍ، يُحَدِّثُ عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: أُخْبِرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ يَقُولُ: لَأَقُومَنَّ اللَّيْلَ وَلَأَصُومَنَّ النَّهَارَ، مَا عِشْتُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «آنْتَ الَّذِي تَقُولُ ذَلِكَ؟» فَقُلْتُ لَهُ: قَدْ قُلْتُهُ، يَا رَسُولَ اللهِ، فَق...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: اس شخص کے لیے سال بھر کے روزے رکھنے کی ممانعت...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2782.

ابن شہاب نے سعید بن مسیب اور ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے روایت کی کہ حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ کو اطلاع دی گئی کہ وہ (عبداللہ) کہتا ہے: میں جب تک زندہ ہوں (مسلسل) رات کا قیام کروں گا اور دن کا روزہ رکھوں گا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم ہی ہو جو یہ باتیں کرتے ہو؟‘‘ میں نے آپ ﷺ سے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! واقعی میں نے ہی یہ کہا ہے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم یہ کام نہیں کر سکو گے، لہٰذا روزہ رکھو اور روزہ ترک بھی کرو۔ نیند بھی کرو اور قیام بھی کرو، مہینے میں تین دن کے روزے رکھ لیا ...

4 سنن أبي داؤد: کِتَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَتَحْزِيبِهِ وَتَرْتِيلِهِ بَابُ فِي كَمْ يُقْرَأُ الْقُرْآنُ

صحیح

1391. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي كَمْ أَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ فِي شَهْرٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَى مِنْ ذَلِكَ يُرَدِّدُ الْكَلَامَ أَبُو مُوسَى وَتَنَاقَصَهُ حَتَّى قَالَ اقْرَأْهُ فِي سَبْعٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَى مِنْ ذَلِكَ قَالَ لَا يَفْقَهُ مَنْ قَرَأَهُ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ...

سنن ابو داؤد: کتاب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل (باب: قرآن کریم کم سے کم کتنے دنوں میں ختم کیا جائے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1391.

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کتنے دنوں میں قرآن پڑھوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایک مہینے میں“ انہوں نے کہا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ ابوموسیٰ (ابن مثنیٰ) نے یہ جملہ بار بار دہرایا۔ یعنی انہوں نے اس مدت میں کمی چاہی۔ بالآخر آپ ﷺ نے فرمایا: ”سات دنوں میں پڑھو۔“ انہوں نے کہا: میں اس سے بھی زیادہ طاقت رکھتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا، اس نے اسے سمجھا ہی نہیں۔“

...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْقِرَاءَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِی کَم اِقرَأُ القُرآن؟

ضعیف الاسناد

3219. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي كَمْ أَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ اخْتِمْهُ فِي شَهْرٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ اخْتِمْهُ فِي عِشْرِينَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ اخْتِمْهُ فِي خَمْسَةَ عَشَرَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ اخْتِمْهُ فِي عَشْرٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ اخْتِمْهُ فِي خَمْسٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَمَا رَخَّصَ لِي قَالَ أ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی قرأت وتلاوت کے بیان میں (باب: کتنے دنوں میں قرآن مکمل کیا جائے؟)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3219.

عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میں کتنے دنوں میں قرآن پڑھ ڈالوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’مہینے میں ایک بار ختم کرو‘‘، میں نے کہا میں اس سے بڑھ کر (یعنی کم مدت میں) ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تو بیس دن میں ختم کرو‘‘۔ میں نے کہا: میں اس سے زیادہ کی یعنی اور بھی کم مدت میں ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’پندرہ دن میں ختم کر لیا کرو‘‘۔ میں نے کہا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپﷺ نے کہا: ’’دس دن میں ختم کر لیا کرو&lsq...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْقِرَاءَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِی کَم اِقرَأُ القُرآن؟

صحیح

3220. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي النَّضْرِ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ هُوَ ابْنُ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ اقْرَأْ الْقُرْآنَ فِي أَرْبَعِينَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو أَنْ يَقْرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَرْبَعِينَ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی قرأت وتلاوت کے بیان میں (باب: کتنے دنوں میں قرآن مکمل کیا جائے؟)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3220.

عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’چالیس دن میں قرآن پورا پڑھ لیا کرو‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
۲۔ بعضوں نے معمر سے، اورمعمر نے سماک بن فضل کے واسطہ سے وہب بن منہہ سے روایت کی ہے، کہ نبی اکرم ﷺ نے عبداللہ بن عمرو ؓ کو حکم دیا کہ وہ قرآن چالیس دن میں پڑھا کریں۔

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارُ يَوْمٍ وَذِكْرُ اخ...

صحیح الإسناد

2397. أَخْبَرَنَا أَبُو حَصِينٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ زَوَّجَنِي أَبِي امْرَأَةً فَجَاءَ يَزُورُهَا فَقَالَ كَيْفَ تَرَيْنَ بَعْلَكِ فَقَالَتْ نِعْمَ الرَّجُلُ مِنْ رَجُلٍ لَا يَنَامُ اللَّيْلَ وَلَا يُفْطِرُ النَّهَارَ فَوَقَعَ بِي وَقَالَ زَوَّجْتُكَ امْرَأَةً مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَعَضَلْتَهَا قَالَ فَجَعَلْتُ لَا أَلْتَفِتُ إِلَى قَوْلِهِ مِمَّا أَرَى عِنْدِي مِنْ الْقُوَّةِ وَالِاجْتِهَادِ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَكِنِّي أَنَا أَقُومُ ...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(

باب: ایک دن روزہ رکھنا اورایک د ن افطار کرنااور...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2397.

حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ میرے والد نے ایک خاتون سے میری شادی کر دی، پھر وہ اس سے ملنے آئے تو پوچھا: تیرا خاوند کیسا ہے؟ وہ کہنے لگی: اچھا آدمی ہے جو رات کو سوتا نہیں اور دن کو روزے سے ناغہ نہیں کرتا۔ تو والد محترم نے مجھے سخت سست کہا اور فرمانے لگے کہ میں نے ایک (بہترین) مسلمان عورت سے تیری شادی کی ہے اور تو نے اسے بن بیاہی بنا رکھا ہے؟ لیکن میں ان کے کہنے کی طرف توجہ نہیں دیتا تھا کیونکہ میں اپنے اندر (عبادت کی) قوت اور شوق پاتا تھا۔ یہ بات نبیﷺ کو پہنچی تو آپ نے فرمایا: ”لیکن میں تو رات کو نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں۔ روزہ بھی رکھت...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صَوْمِ عَشَرَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ وَاخ...

صحیح الإسناد

2407. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ الْقُرْآنَ فِي شَهْرٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَلَمْ أَزَلْ أَطْلُبُ إِلَيْهِ حَتَّى قَالَ فِي خَمْسَةِ أَيَّامٍ وَقَالَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ فَلَمْ أَزَلْ أَطْلُبُ إِلَيْهِ حَتَّى قَالَ صُمْ أَحَبَّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صَوْمَ دَاوُدَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(

باب: ایک ماہ میں دس دن کے روزے رکھنا اوراس بارے...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2407.

حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے منقول ہے، مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینے میں ایک دفعہ قرآن مجید ختم کیا کر۔“ میں نے کہا: میں اس سے زائد کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس طرح میں بار بار آپ سے مزید مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ دن میں ختم کر لیا کر۔“ آپ نے فرمایا: ”مہینے میں تین روزے رکھا کر۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زائد کی طاقت ہے۔ اس طرح میں آپ سے بار بار مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”داؤد ؑ کی طرح روزے رکھ جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔“<...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِي كَمْ يُسْتَحَبُّ يُخْتَمُ الْقُرْآنُ

صحیح

1406. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ حَكِيمِ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ جَمَعْتُ الْقُرْآنَ فَقَرَأْتُهُ كُلَّهُ فِي لَيْلَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أَخْشَى أَنْ يَطُولَ عَلَيْكَ الزَّمَانُ وَأَنْ تَمَلَّ فَاقْرَأْهُ فِي شَهْرٍ فَقُلْتُ دَعْنِي أَسْتَمْتِعْ مِنْ قُوَّتِي وَشَبَابِي قَالَ فَاقْرَأْهُ فِي عَشْرَةٍ قُلْتُ دَعْنِي أَسْتَمْتِعْ مِنْ قُوَّتِي وَشَبَابِي قَالَ فَاقْرَأْهُ فِي سَبْعٍ قُلْتُ دَعْنِي أَسْتَمْتِعْ مِنْ قُوَّتِي وَشَبَابِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: کتنے عرصے میں قرآن ختم کرنا مستحب ہے)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1406.

عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے قرآن مجید حفظ کر لیا، پھر میں نے ایک ہی رات میں اس کی تلاوت کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مجھے خطرہ ہے کہ طویل وقت گزرنے پر تم کو اکتاہٹ پیش آ جائے گی۔ اس لیے ایک مہینے میں (پورے) قرآن کی تلاوت کیا کرو۔‘‘ میں نے کہا: مجھے اپنی طاقت اور جوانی سے فائدہ اٹھا لینے دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پھر دس دن میں (پورا) قرآن پڑھ لیا کرو۔‘‘ میں نے کہا: مجھے اپنی طاقت اور جوانی سے فائدہ اٹھانے دیں۔ فرمایا: ’’پھر سات دن میں ( پورا) قرآن پڑھ لیا کرو۔‘‘ میں نے کہا: مجھے ...