1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ بَابُ مَنْ لَمْ يَتَطَوَّعْ فِي السَّفَرِ دُبُرَ ا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1115. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عِيسَى بْنِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ لَا يَزِيدُ فِي السَّفَرِ عَلَى رَكْعَتَيْنِ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ كَذَلِكَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

(باب: سفر میں جس نے فرض نماز سے پہلے اور پیچھے سنتو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1115.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کی صحبت میں رہا ہوں، آپ دوران سفر دو رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔ اس طرح حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنھم بھی دو رکعت سے زیادہ نماز ادا نہیں کرتے تھے۔

2 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا

صحیح

1607. و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ قَالَ فَصَلَّى لَنَا الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَقْبَلَ وَأَقْبَلْنَا مَعَهُ حَتَّى جَاءَ رَحْلَهُ وَجَلَسَ وَجَلَسْنَا مَعَهُ فَحَانَتْ مِنْهُ الْتِفَاتَةٌ نَحْوَ حَيْثُ صَلَّى فَرَأَى نَاسًا قِيَامًا فَقَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلَاءِ قُلْتُ يُسَبِّحُونَ قَالَ لَوْ كُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ صَلَاتِي يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَ...

صحیح مسلم:

کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان

(باب: مسافروں کی نماز اور اس کی قصر)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1607.

عیسیٰ بن حفص بن عاصم بن عمر بن خطاب نے اپنے والد (حفص) سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں نے مکہ کے راستے میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ سفر کیا، انھوں نے ہمیں ظہر کی نماز دو رکعتیں پڑھائیں، پھر وہ اور ہم آگے بڑھے اور اپنی قیام گاہ پر آئے اور بیٹھ گئے، ہم بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ پھر اچانک ان کی توجہ اس طرف ہوئی جہاں انھوں نے نماز پڑھی تھی، انھوں نے (وہاں) لوگوں کو قیام کی حالت میں دیکھا انھوں نے پوچھا، یہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: سنتیں پڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا: اگر مجھے سنتیں پڑھنی ہوتیں تو میں نماز (بھی) پوری کرتا (قصر نہ کرتا) بھتیجے! م...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ

صحیح

1224. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ فِي طَرِيقٍ، قَالَ: فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَقْبَلَ فَرَأَى نَاسًا قِيَامًا، فَقَالَ: مَا يَصْنَعُ هَؤُلَاءِ؟ قُلْتُ: يُسَبِّحُونَ، قَالَ: لَوْ كُنْتُ مُسَبِّحًا أَتْمَمْتُ صَلَاتِي، يَا ابْنَ أَخِي! إِنِّي صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ، فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ، حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَصَحِبْتُ أَبَا بَكْرٍ، فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَصَحِبْتُ عُمَرَ، فَلَم...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل

(باب: سفر میں نوافل پڑھنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1224.

سیدنا حفص بن عاصم بن عمر بن خطاب کا بیان ہے کہ میں ایک سفر میں سیدنا ابن عمر ؓ کے ساتھ تھا، انہوں نے ہم کو دو رکعتیں پڑھائیں، پھر (اپنی منزل میں) آ گئے اور کچھ لوگوں کو قیام کرتے دیکھا اور پوچھا کہ یہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: یہ نفل پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: اگر مجھے نفل ہی پڑھنے ہوتے تو میں اپنی (فرض) نماز پوری کر لیتا۔ اے بھتیجے! میں سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہا ہوں، آپ نے دو رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھیں، حتیٰ کے اللہ نے ان کو قبض کر لیا۔ اور میں سیدنا ابوبکر ؓ کی صحبت میں رہا ہوں، انہوں نے بھی دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھیں، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے ان ...

4 سنن النسائي: كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ بَابُ تَرْكِ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ

حسن صحیح

1463. أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ زُهَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَبَرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ لَا يَزِيدُ فِي السَّفَرِ عَلَى رَكْعَتَيْنِ لَا يُصَلِّي قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا فَقِيلَ لَهُ مَا هَذَا قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ...

سنن نسائی: کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل (باب: سفر میں نفل نہ پڑھنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1463.

حضرت وبرہ بن عبدالرحمان سے روایت ہے عبداللہ بن عمر سفر میں دو رکعت فرض سے ذیا دہ نہیں پڑتے تھے نہ فرض سے پہلے سنت پڑتے تھے نہ فرض کے بعد ایک شخص نے پوچھا یہ کیا ہے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہﷺ کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔

5 سنن النسائي: كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ بَابُ تَرْكِ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ

صحیح

1464. أَخْبَرَنِي نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي سَفَرٍ فَصَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى طِنْفِسَةٍ لَهُ فَرَأَى قَوْمًا يُسَبِّحُونَ قَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلَاءِ قُلْتُ يُسَبِّحُونَ قَالَ لَوْ كُنْتُ مُصَلِّيًا قَبْلَهَا أَوْ بَعْدَهَا لَأَتْمَمْتُهَا صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ لَا يَزِيدُ فِي السَّفَرِ عَلَى الرَّكْعَتَيْنِ وَأَبَا بَكْرٍ حَتَّى قُبِضَ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ كَذَلِكَ...

سنن نسائی: کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل (باب: سفر میں نفل نہ پڑھنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1464.

حضرت حفص بن عاصم بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر ؓ کے ساتھ ایک سفر میں تھا انھوں نے ظہر اور عصر دو دو رکعت پڑھیں۔ پھر اپنی بچھی ہوئی چٹائی کی طرف گئے۔ انھوں نے کچھ لوگوں کو دیکھا کہ وہ نفل (سنتیں) پڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے پوچھا: یہ لوگ کیا پڑھ رہے ہیں؟ میں نے عرض کیا: نفل پڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے فرمایا: اگر میں فرضوں سے پہلے یا بعد میں سنتیں پڑھتا تو میں فرض ہی مکمل پڑھ لیتا۔ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہا ہوں، آپ تو سفر میں دو رکعتوں سے زائد نہ پڑھتے تھے۔ اسی طرح حضرت ابوبکر ؓ کے ساتھ رہا۔ حتیٰ کہ وہ فوت ہوگئے۔ اسی طرح حضرت عمر اور حضرت عثمان ؓ کے ساتھ۔

...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ

صحیح

1123. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَنْ عِيسَى بْنِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ كُنَّا مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي سَفَرٍ فَصَلَّى بِنَا ثُمَّ انْصَرَفْنَا مَعَهُ وَانْصَرَفَ قَالَ فَالْتَفَتَ فَرَأَى أُنَاسًا يُصَلُّونَ فَقَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلَاءِ قُلْتُ يُسَبِّحُونَ قَالَ لَوْ كُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ صَلَاتِي يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ فِي السَّفَرِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ ثُمَّ صَحِبْتُ أَبَا بَكْرٍ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ صَحِبْ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: سفر کے دوران میں نفل نماز)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1123.

حضرت حفص بن عاصم بن عمررحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں ایک سفر میں سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے ہمراہ تھا۔ انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی، ہم نماز سے فارغ ہوئے اور وہ بھی فارغ ہوئے۔ انہوں نے نظر اٹھائی تو کچھ لوگ نماز پڑھتے نظر آئے۔ فرمایا: یہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: نفل (یا سنت وغیرہ) پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: اگر مجھے نفلی نماز پڑھنی ہوتی تو میں اپنی فرض نماز ہی پوری کر لیتا۔ بھتیجے! میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفروں میں رہاہوں۔ وفات تک آپ نے سفر میں کبھی دورکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھی، پھر جب سیدنا ابو بکر ؓ کا ہم سفر رہا تو(انہیں بھی ایسے ہی د...