1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ

صحیح

2163. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ عَنْ ابْنِ سَفِينَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ تُصِيبُهُ مُصِيبَةٌ فَيَقُولُ مَا أَمَرَهُ اللَّهُ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَخْلَفَ اللَّهُ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا قَالَتْ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ قُلْتُ أَيُّ الْمُسْلِمِي...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: مصیبت کے وقت کیا کہا جاتا ہے ؟)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2163.

اسماعیل بن جعفر نےکہا: مجھے سعد بن سعید نے عمر بن کثیر بن افلح سے خبر دی، انھوں نے(عمر) ابن سفینہ سے اور انھوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’کوئی مسلمان نہیں جسے مصیبت پہنچے اور وہ (وہی کچھ) کہے جس کا اللہ نے اسے حکم دیا ہے یقینا ہم اللہ کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں، اے اللہ! مجھے میری مصیبت پر اجر دے اور مجھے (اس کا) اس سے بہتر بدل عطا فرما، مگر اللہ تعالیٰ اسے اس (ضائع شدہ چیز) کا بہتر بدل عطا فرما دیتا ہے۔‘&...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الِاسْتِرْجَاعِ

صحیح

3132. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصَابَتْ أَحَدَكُمْ مُصِيبَةٌ فَلْيَقُلْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ عِنْدَكَ أَحْتَسِبُ مُصِيبَتِي فَآجِرْنِي فِيهَا وَأَبْدِلْ لِي بِهَا خَيْرًا مِنْهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: کسی بھی مصیبت کے وقت «إنا لله وإنا إليه راجعو...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3132.

ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو کوئی مصیبت آ پڑے تو چاہیئے کہ یوں کہے: «إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ عِنْدَكَ أَحْتَسِبُ مُصِيبَتِي فَآجِرْنِي فِيهَا وَأَبْدِلْ لِي بِهَا خَيْرًا مِنْهَا» ”ہم اللہ کے لیے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ جانے والے ہیں۔ اے اللہ! اس مصیبت میں، میں تجھ سے اجر و ثواب کی امید رکھتا ہوں، مجھے اس میں اجر عنایت فرما اور اس (مفقود) کے بدلے مجھے اس سے بڑھ کر بہتر بدل عنایت فرما۔“

...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ

صحیح

1831. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ يَحْيَى عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَرِيضَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: موت کوکثرت سے یادکرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1831.

حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جب تم میت کے ہاں جاؤ تو اچھی باتیں کرو کیونکہ فرشتے تمھاری باتوں پر آمین کہتے ہیں۔“ جب (میرے پہلے خاوند) حضرت ابوسلمہ ؓ فوت ہوگئے تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کیسے دعا کروں؟ آپ نے فرمایا: ”تو کہہ: [اللَّهُمَّ! اغْفِرْ لَنَا وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً] ”اے اللہ! ہمیں اور اسے معاف فرما اور مجھے اس کا اچھا بدل عطا فرما۔“ تو اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کے بعد حضرت محمد ﷺ عطا فرما دیے۔

...

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُقَالُ عِنْدَ الْمَرِيضِ إ...

صحیح

1512. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا حَضَرْتُمُ الْمَرِيضَ أَوِ الْمَيِّتَ، فَقُولُوا خَيْرًا، فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ» فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ قَدْ مَاتَ، قَالَ: قُولِي: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ، وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبًى حَسَنَةً قَالَتْ: فَفَعَلْتُ: فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ مَن...

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : قریب الوفات بیمار کے پاس کیا کہا جائے ؟)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1512.

حضرت ام المومنین ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم بیمار کے پاس جاؤ‘‘۔ یا فرمایا: ’’مرنے والے کے پاس جاؤ تو اچھی بات کہو کیوں کہ تم جو کچھ (اس وقت) کہتے ہو، فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔‘‘ (ام المومنین نے فرمایا) جب ابو سلمہ ؓ کی وفات ہوئی تو میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اللہ کے رسول! ابو سلمہ ؓ فوت ہوگئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم کہو (اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ، وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبًى حَسَنَةً) ’’اے اللہ! مجھے اور ...