1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي تَضْمِينِ الْعَوَرِ

صحیح

3581. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ، فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ، وَلَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ شَيْئًا مِنْ بَيْتِهَا، إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَلَا الطَّعَامَ؟, قَالَ: >ذَاكَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا<، ثُمَّ قَالَ: >الْعَوَرُ مُؤَدَّاةٌ، وَالْمِنْحَةُ مَرْدُودَةٌ، وَالدَّيْنُ مَقْضِيٌّ، وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ<. ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: مانگے کی چیز پر ضمان ( ادائیگی کی ضمانت ) کا ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3581.

سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر حق والے کو اس کا حق دے دیا ہے تو اب کسی وارث کے لیے وصیت نہیں، اور کوئی عورت اپنے گھر میں سے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کوئی چیز خرچ نہ کرے۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! طعام بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو ہمارے افضل اموال میں سے ہوتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”مانگے کی چیز واپس کرنا ہو گی۔ اور دودھ کا جانور، جو عطیہ دیا گیا ہو، لوٹایا جاتا ہے۔ قرض ادا کرنا لازم ہے اور ضامن آدمی ذمہ ادا کرے گا۔“

...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي أَنَّ الْعَارِيَةَ مُؤَدَّاةٌ...

صحیح

1326. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْخُطْبَةِ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ الْعَارِيَةُ مُؤَدَّاةٌ وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ وَالدَّيْنُ مَقْضِيٌّ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ سَمُرَةَ وَصَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ وَأَنَسٍ قَالَ وَحَدِيثُ أَبِي أُمَامَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ...

جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: عاریت لی ہوئی چیز کو واپس کرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1326.

ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺکوحجۃ الوداع کے سال خطبہ میں فرماتے سنا: ’’عاریت لی ہوئی چیز لوٹائی جائے گی، ضامن کو تاوان دینا ہو گا اور قرض واجب الاداء ہوگا‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ ابوامامہ ؓ کی حدیث حسن غریب ہے،
۲۔ اوریہ ابوامامہ کے واسطے سے نبی اکرم ﷺ سے اوربھی طریق سے مروی ہے،
۳۔ اس باب میں سمرہ ،صفوان بن امیہ اور انس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔

...