قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْعِيدِ)

حکم : ضعیف 

1139. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ يَعْنِي الطَّيَالِسِيَّ وَمُسْلِمٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عَطِيَّةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ, جَمَعَ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ فِي بَيْتٍ، فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، فَقَامَ عَلَى الْبَابِ، فَسَلَّمَ عَلَيْنَا، فَرَدَدْنَا عَلَيْهِ السَّلَامَ، ثُمَّ قَالَ: أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْكُنَّ، وَأَمَرَنَا بِالْعِيدَيْنِ أَنْ نُخْرِجَ فِيهِمَا الْحُيَّضَ وَالْعُتَّقَ، وَلَا جُمُعَةَ عَلَيْنَا، وَنَهَانَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ.

مترجم:

1139.

اسماعیل بن عبدالرحمٰن بن عطیہ اپنی دادی سیدہ ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب مدینے میں تشریف لائے تو انصار کی خواتین کو ایک گھر میں جمع کیا اور سیدنا عمر بن خطاب ؓ کو ہماری طرف بھیجا۔ وہ دروازے پر کھڑے ہوئے، ہم کو سلام کیا، ہم نے سلام کا جواب دیا، پھر انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کا فرستادہ ہوں۔ آپ ﷺ نے مجھے تمہاری طرف بھیجا ہے۔ آپ ﷺ نے ہمیں (عورتوں کو) عیدوں کے بارے میں حکم دیا کہ ایام والیوں اور نوخیز لڑکیوں کو بھی عید گاہ لے کے چلیں۔ جمعہ ہم پر نہیں ہے اور جنازوں میں جانے سے ہمیں منع فرمایا۔