قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ مَنْ رَخَّصَ فِيهِمَا إِذَا كَانَتْ الشَّمْسُ مُرْتَفِعَةً)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1277 .   حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: شَهِدَ عِنْدِي رِجَالٌ مَرْضِيُّونَ,فِيهِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ -وَأَرْضَاهُمْ عِنْدِي عُمَرُ-: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا صَلَاةَ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ، حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ صَلَاةِ الْعَصْرِ، حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ان حضرات کی دلیل جو عصر کے بعد نماز کی اجازت دیتے ہیں بشرطیکہ سورج اونچا ہو

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1277.   سیدنا ابن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں مجھے کئی پسندیدہ لوگوں نے بتایا، ان میں سیدنا عمر بن خطاب ؓ بھی ہیں بلکہ ان سب میں سیدنا عمر ؓ سب سے بڑھ کر پسندیدہ ہیں، انہوں نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”صبح کی نماز کے بعد کوئی نماز نہیں حتیٰ کہ سورج طلوع ہو جائے۔ اور نماز عصر کے بعد کوئی نماز نہیں حتیٰ کہ سورج غروب ہو جائے۔