تشریح:
اللہ اکبر صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو دین و ایمان کی سمجھ آجانے کے بعد گویا دنیاوی خواہشات ان کےدلوں سے اُتر ہی گئی تھیں۔ روٹی۔ کپڑے۔ اور مکان کے بارے میں نہ ان حضرات نے پوچھا نہ آپ نے فرمایا۔ درحقیقت یہ چیزیں دنیا کے سفر میں راہ گزاری کے لئے ہیں۔ مگر افسوس کہ اب لوگوں کے زہنوں پر یہ مادی اشیاء بہت زیادہ غالب آگئی ہیں۔ و إلی اللہ المشتکی۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم؛ إلا أن الصواب: الصلاة؛ بدل: الأعمال؛ كما تقدم (1196).إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل: ثنا حَجَّاج قال: قال ابن جريج: حدثني عثمان بن أبي سليمان عن علي الآزْديِّ عن عبيد بن عمير عن عبد الله بن حُبْشِي الخثعمي.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم، وقد مضما (1196) مختصراً، وبَينا هناك ما وقع للمصنف رحمه الله تعالى من الخلل في اختصاره.