قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا سَلَّمَ)

حکم : صحیح 

1512.  حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ وَخَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَلَّمَ قَالَ: اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ، وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ. قَالَ أَبو دَاود: سَمِعَ سُفْيَانُ مِنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالُوا: ثَمَانِيَةَ عَشَرَ حَدِيثًا.

مترجم:

1512.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ جب سلام پھیرتے تو پڑھتے «اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ، وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ» ” اے اللہ تو ( سراپا ) سلامتی ہے اور تجھی سے سلامتی ( حاصل ہوتی ) ہے ۔ تو بڑی برکتوں والا ہے اے جلال و اکرام والے ! “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ سفیان نے عمرو بن مرہ سے سنا ہے ۔ اور محدثین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان سے اٹھارہ احادیث سنی ہیں ۔