قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الْكَنْزِ مَا هُوَ وَزَكَاةِ الْحُلِيِّ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1566 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ, أَنَّهُ قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَى فِي يَدَيَّ فَتَخَاتٍ مِنْ وَرِقٍ، فَقَالَ: مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ؟<، فَقُلْتُ: صَنَعْتُهُنَّ أَتَزَيَّنُ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: أَتُؤَدِّينَ زَكَاتَهُنَّ؟<، قُلْتُ: لَا، أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ! قَالَ: هُوَ حَسْبُكِ مِنَ النَّارِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کنز کی تعریف اور زیورات کی زکوٰۃ کا مسئلہ

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1566.   عبداللہ بن شداد بن ہاد کہتے ہیں کہ ہم ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے ہاں گئے تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے۔ آپ نے دیکھا کہ میرے ہاتھوں میں چاندی کی (موٹی موٹی) انگوٹھیاں ہیں تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”عائشہ! یہ کیا ہے؟“ میں نے عرض کیا، میں نے انہیں آپ ﷺ کی خاطر زینت کے لیے پہنا ہے اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تم ان کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ میں نے کہا، نہیں، یا اسی طرح کی کوئی بات کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے جہنم میں لے جانے کے لیے یہی کافی ہے۔“