موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِنَى)
حکم : صحیح
1633 . ُ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو كَامِلٍ الْمَعْنَى قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ وَلَكِنَّ الْمِسْكِينَ الْمُتَعَفِّفُ زَادَ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ لَيْسَ لَهُ مَا يَسْتَغْنِي بِهِ الَّذِي لَا يَسْأَلُ وَلَا يُعْلَمُ بِحَاجَتِهِ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ فَذَاكَ الْمَحْرُومُ وَلَمْ يَذْكُرْ مُسَدَّدٌ الْمُتَعَفِّفُ الَّذِي لَا يَسْأَلُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَجَعَلَا الْمَحْرُومَ مِنْ كَلَامِ الزُّهْرِيِّ وَهُوَ أَصَحُّ
سنن ابو داؤد:
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1633. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (اور حدیث بیان کی) جیسے کہ پہلے گزری ہے (اور) فرمایا: ”لیکن مسکین تو وہ ہے جو (سوال کی عار سے) بچتا اور پاک ہو۔ مسدد نے اپنی روایت میں زیادہ کیا کہ اس کے پاس اس قدر نہ ہو جو کہ اس کی کفایت کرے اور وہ لوگوں سے مانگتا بھی نہ ہو اور نہ لوگوں کو اس کی ضرورت کا علم ہو کہ وہ اس کو صدقہ دیں اسی قسم کا آدمی ”محروم“ کہلاتا ہے۔“ مسدد نے اپنی روایت میں «المتعفف الذي لا يسأل» کا ذکر نہیں کیا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو محمد بن ثور اور عبدالرزاق نے معمر سے روایت کیا ہے اور انہوں نے ”محروم“ کا بیان زہری کا کلام بتایا ہے اور یہی زیادہ صحیح ہے۔