موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْعُمْرَةِ)
حکم : حسن ق نحوه دون قول ابن عباس في أوله والله أهل الشرك
1989 . حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَاللَّهِ مَا أَعْمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِشَةَ فِي ذِي الْحِجَّةِ إِلَّا لِيَقْطَعَ بِذَلِكَ أَمْرَ أَهْلِ الشِّرْكِ فَإِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنْ قُرَيْشٍ وَمَنْ دَانَ دِينَهُمْ كَانُوا يَقُولُونَ إِذَا عَفَا الْوَبَرْ وَبَرَأَ الدَّبَرْ وَدَخَلَ صَفَرْ فَقَدْ حَلَّتْ الْعُمْرَةُ لِمَنْ اعْتَمَرْ فَكَانُوا يُحَرِّمُونَ الْعُمْرَةَ حَتَّى يَنْسَلِخَ ذُو الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: عمرے کے احکام و مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1989. سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ قسم اﷲ کی! رسول اللہ ﷺ نے عائشہ ؓ کو ذی الحجہ میں صرف اس لیے عمرہ کرایا تھا کہ اس سے اہل شرک کا عمل باطل کریں۔ بلاشبہ قبیلہ قریش اور ان کے اہل دین کہا کرتے تھے کہ جب اونٹوں کے بال بڑھ جائیں، ان کے زخم ٹھیک ہو جائیں اور ماہ صفر شروع ہو جائے تو عمرہ کرنے والے کے لیے عمرہ کرنا حلال ہو گیا۔ یہ لوگ ان دنوں میں عمرہ کرنے کو حرام کہتے تھے حتیٰ کہ ذوالحجہ اور محرم گزر جائے۔