قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي صَوْمِ شَوَّالٍ)

حکم : ضعیف 

2032. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعِجْلِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى، عَنْ هَارُونَ بْنِ سَلْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ الْقُرَشِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَأَلْتُ- أَوْ سُئِلَ- النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِ الدَّهْرِ؟ فَقَالَ: إِنَّ لِأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَقًّا صُمْ رَمَضَانَ وَالَّذِي يَلِيهِ، وَكُلَّ أَرْبِعَاءَ وَخَمِيسٍ، فَإِذَا أَنْتَ قَدْ صُمْتَ الدَّهْرَ. قَالَ أَبو دَاود: وَافَقَهُ زَيْدٌ الْعُكْلِيُّ، وَخَالَفَهُ أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: مُسْلِمُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ.

مترجم:

2032.

عبیداللہ بن مسلم قرشی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ صیام الدھر (ہمیشہ روزے رکھنے) کے متعلق میں نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا یا کسی اور نے پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ تمہارے گھر والوں کا تم پر حق ہے، رمضان میں روزے رکھو اور اس کے ساتھ والے مہینے میں (شوال میں) اور ہر بدھ اور جمعرات کو (بھی) تو اس طرح تم زمانہ بھر روزے رکھنے والے ہو گے۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا (راوی حدیث عبیداللہ بن مسلم کے نام میں) زید بن حباب عکلی نے عبیداللہ بن موسیٰ کی تائید کی ہے اور ابونعیم نے مخالفت کی ہے۔ (بعض مسلم بن عبیداللہ کہتے ہیں اور کچھ نے مسلم بن عبداللہ کہا ہے۔)