موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِيمَنْ تَزَوَّجَ وَلَمْ يُسَمِّ صَدَاقًا حَتَّى مَاتَ)
حکم : صحیح
2116 . حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ فِرَاسٍ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، فِي رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً، فَمَاتَ عَنْهَا، وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا، وَلَمْ يَفْرِضْ لَهَا الصَّدَاقَ، فَقَالَ: لَهَا الصَّدَاقُ كَامِلًا، وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ وَلَهَا الْمِيرَاثُ، فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى بِهِ فِي بِرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
باب: اگر کوئی نکاح کے وقت مہر مقرر نہ کرے اور پھر اس کی وفات ہو جائے تو ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2116. جناب مسروق ؓ سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے مسئلہ پوچھا گیا کہ ایک شخص نے کسی عورت سے شادی کی، پھر وفات پا گیا جبکہ ان کا ملاپ نہ ہوا تھا اور نہ ہی حق مہر مقرر کیا تھا (تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟) انہوں نے فرمایا اس عورت کے لیے پورا مہر ہے، اس پر عدت لازم ہے اور یہ وراثت کی بھی حقدار ہے۔ (تب) معقل بن سنان ؓ نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے (ایسے ہی) سنا تھا آپ نے بروع بنت واشق کے بارے میں یہی فیصلہ فرمایا تھا۔