قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي الْبَتَّةِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2209 .   حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ الْكَلْبِيُّ أَبُو ثَوْرٍ فِي آخَرِينَ قَالُوا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيُّ، حَدَّثَنِي عَمِّي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ شَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ نَافِعِ بْنِ عُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ أَنَّ رُكَانَةَ بْنَ عَبْدِ يَزِيدَ، طَلَّقَ امْرَأَتَهُ سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ، فَأَخْبَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ، وَقَالَ: وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَاللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلَّا وَاحِدَةً؟<، فَقَالَ رُكَانَةُ: وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً، فَرَدَّهَا إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَطَلَّقَهَا الثَّانِيَةَ فِي زَمَانِ عُمَرَ، وَالثَّالِثَةَ فِي زَمَانِ عُثْمَانَ. قَالَ أَبو دَاود: أَوَّلُهُ لَفْظُ إِبْرَاهِيمَ وَآخِرُهُ لَفْظُ ابْنِ السَّرْحِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: طلاق بتہ کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2209.   نافع بن عجیر بن عبد یزید بن رکانہ سے مروی ہے کہ رکانہ بن عبد یزید نے اپنی بیوی سہیمہ کو بتہ طلاق دے دی۔ پھر نبی کریم ﷺ کو اس کی خبر دی اور کہا: قسم اللہ کی! میں نے اس سے ایک ہی کا ارادہ کیا تھا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قسم سے! تو نے صرف ایک ہی کا ارادہ کیا تھا؟“ رکانہ نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے صرف ایک ہی کا ارادہ کیا تھا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی بیوی کو اس پر لوٹا دیا۔ چنانچہ اس نے اس کو دوسری طلاق سیدنا عمر ؓ کے دور میں اور تیسری طلاق سیدنا عثمان ؓ کے دور میں دی۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کا ابتدائی حصہ ابراہیم بن خالد کلبی کے الفاظ ہیں اور آخری ابن السرح کے۔