قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ)

حکم : صحيح دون قوله أو يوما وقوله وصم ق

ترجمة الباب:

2481 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُدَيْلٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ جَعَلَ عَلَيْهِ أَنْ يَعْتَكِفَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ لَيْلَةً- أَوْ يَوْمًا- عِنْدَ الْكَعْبَةِ، فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: اعْتَكِفْ وَصُمْ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: معتکف کسی مریض کی عیادت وغیرہ کے لیے جائے ( یا نہیں ؟ )

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2481.   سیدنا ابن عمر ؓ روایت کرتے ہیں کہ سیدنا عمر ؓ نے ایام جاہلیت میں یہ نذر مانی تھی کہ کعبہ میں ایک رات یا دن کا اعتکاف کروں گا۔ پس انہوں نے اس کے متعلق نبی کریم ﷺ سے دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اعتکاف کرو اور روزہ (بھی) رکھو۔“