تشریح:
علامہ طیبی نے ان رنگوں میں ایک فرق یہ بھی لکھا ہے کہ اشقر میں سرخی پر سیاحی غالب ہوتی ہے۔ اور کمیت کی گردن اور دم کے بال سیاہ ہوتے ہیں۔ فائدہ۔ جب گھوڑوں کے اختیار وانتخاب کا معاملہ ہو تو مندرجہ بالا صفات کا خیال رکھنا مستحب ہے۔ اس سے استدلال یہ بھی ہے کہ دیگر آلات جہاد حاصل کرتے وقت ان کے ظاہر ی محاسن اور عمدہ کارکردگی کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده ضعيف؛ لجهالة عقيل) . إسناده: حدثنا هارون بن عبد الله: حدثنا هشام ين سعيد الطالْقانِيُ: حدثنا محمد بن المهاجر الأنصاري: حدثني عقِيْل بن شبيب...
قلت: وهذا إسناد ضعيف، رجاله كلهم ثقات؛ غير عقِيْل بن شبِيْب، فإنه لم يوثقه غير ابن حبان؛ فهو مجهول، وقال الذهبي: لا يعرف هو، ولا الصحابي إلا بهذا الحديث، تفرد به محمد بن مهاجر عنه . والحديث أخرجه أحمد (4/345) : ثنا هشام بن سعيد... به. ومن طريق أحمد أخرجه البيهقيُّ (6/330) .