قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ لَعْنِ الْبَهِيمَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2568 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي سَفَرٍ، فَسَمِعَ لَعْنَةً، فَقَالَ: >مَا هَذِهِ؟<، قَالُوا: هَذِهِ فُلَانَةُ لَعَنَتْ رَاحِلَتَهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >ضَعُوا عَنْهَا, فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ<. فَوَضَعُوا عَنْهَا. قَالَ عِمْرَانُ: فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهَا نَاقَةٌ وَرْقَاءُ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جانور کو لعنت کرنے کی ممانعت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2568.   سیدنا عمران بن حصین ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک سفر میں تھے، پس آپ ﷺ نے (کسی سے) لعنت کرنے کی آواز سنی تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”یہ کیا ہے؟“ صحابہ نے کہا: فلاں عورت ہے جس نے اپنی سواری کو لعنت کی ہے۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اس سے (کجاوہ اور سامان) اتار دو۔ بلاشبہ یہ اب ملعونہ ہے۔“ چنانچہ صحابہ نے اس سے (سامان وغیرہ) اتار دیا۔ عمران کہتے ہیں: گویا میں اس کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ سیاہی مائل اونٹنی تھی۔