قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْجَاسُوسِ الْمُسْتَأْمَنِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2660 .   حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا قَالَ أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، عَنِ ابْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَيْنٌ مِنَ الْمُشْرِكِينَ وَهُوَ فِي سَفَرٍ، فَجَلَسَ عِنْدَ أَصْحَابِهِ، ثُمَّ انْسَلَّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اطْلُبُوهُ فَاقْتُلُوهُ<. قَالَ: فَسَبَقْتُهُمْ إِلَيْهِ، فَقَتَلْتُهُ، وَأَخَذْتُ سَلَبَهُ، فَنَفَّلَنِي إِيَّاهُ

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جاسوس ، جو پروانہ امن لے کر آیا ہو

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2660.   سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے مروی ہے کہ ایک سفر میں مشرکین کا کوئی جاسوس نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور صحابہ کے ساتھ بیٹھا رہا، پھر خاموشی سے کھسک گیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اسے ڈھونڈو اور قتل کر ڈالو۔“ سیدنا سلمہ نے کہا: میں نے دوسروں سے پہلے اس لو جا لیا اور قتل کر دیا اور اس کا سامان لے آیا۔ پس آپ ﷺ نے وہ سامان مجھے ہی بطور نفل (انعام) عنایت فرما دیا۔