موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ فِي الْمُبَالَغَةِ فِي الذَّبْحِ)
حکم : ضعیف
2834 . حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَالْحَسَنُ بْنُ عِيسَى مَوْلَى ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ زَادَ ابْنُ عِيسَى وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرِيطَةِ الشَّيْطَانِ. زَادَ ابْنُ عِيسَى فِي حَدِيثِهِ: وَهِيَ الَّتِي تُذْبَحُ فَيُقْطَعُ الْجِلْدُ، وَلَا تُفْرَى الْأَوْدَاجُ، ثُمَّ تُتْرَكُ حَتَّى تَمُوتَ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
باب: ذبح خوب اچھی طرح سے کرنا چاہیے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2834. سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شیطان کے ذبیحہ سے منع فرمایا ہے۔ امام ابن عیسیٰ نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ نقل کیا ہے (شیطان کے ذبیحہ سے مراد یہ ہے کہ) ذبیحہ کی کھال کاٹ دی جائے مگر رگیں نہ کاٹی جائیں اور پھر اسے یونہی چھوڑ دیا جائے حتیٰ کہ مر جائے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں: عمرو بن عبداللہ کو عمرو برق کہا جاتا ہے، عکرمہ اس کے والد کے ہاں یمن میں مہمان ٹھہرے تھے۔ اور معمر جب اس سے روایت کرتے ہیں تو وہ عمرو بن عبداللہ کہتے ہیں اور جب اہل یمن روایت کرتے ہیں تو اس کا نام ذکر نہیں کرتے۔