موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَمُوتُ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ وَلَهُ وَفَاءٌ يُسْتَنْظَرُ غُرَمَاؤُهُ وَيُرْفَقُ بِالْوَارِثِ)
حکم : صحیح
2892 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ أَنَّ شُعَيْبَ بْنَ إِسْحَقَ حَدَّثَهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ تُوُفِّيَ وَتَرَكَ عَلَيْهِ ثَلَاثِينَ وَسْقًا لِرَجُلٍ مِنْ يَهُودَ فَاسْتَنْظَرَهُ جَابِرٌ فَأَبَى فَكَلَّمَ جَابِرٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَشْفَعَ لَهُ إِلَيْهِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَلَّمَ الْيَهُودِيَّ لِيَأْخُذَ ثَمَرَ نَخْلِهِ بِالَّذِي لَهُ عَلَيْهِ فَأَبَى عَلَيْهِ وَكَلَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُنْظِرَهُ فَأَبَى وَسَاقَ الْحَدِيثَ
سنن ابو داؤد:
کتاب: وصیت کے احکام و مسائل
باب: کوئی شخص مقروض فوت ہوا اور مال چھوڑ گیا تو وارث قرض خواہوں سے مہلت مانگے اور نرمی چاہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2892. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ اس کے والد (سیدنا عبداللہ ؓ) فوت ہو گئے اور ان کے ذمے ایک یہودی کا تیس وسق قرض تھا۔ سیدنا جابر ؓ نے اس سے مہلت طلب کی، مگر اس نے انکار کر دیا۔ سیدنا جابر ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تاکہ یہودی کے ہاں اس کی سفارش فرما دیں، پس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور یہودی سے بات کی کہ اس قرض کے بدلے کھجور کا پھل لے لو مگر وہ نہ مانا، رسول اللہ ﷺ نے اس سے کہا کہ مہلت دے دو تو بھی اس نے انکار کیا اور حدیث بیان کی۔