قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ مَنْ رَوَى أَنَّ الْمُسْتَحَاضَةَ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلَاةٍ)

حکم : صحیح 

293. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنِ الْحُسَيْنِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي زَيْنَبُ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تُهَرَاقُ الدَّمَ، وَكَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ -:أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَتُصَلِّي وأَخْبَرَنِي أَنَّ أُمَّ بَكْرٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ -فِي الْمَرْأَةِ تَرَى مَا يُرِيبُهَا بَعْدَ الطُّهْرِ-: >إِنَّمَا هِيَ عِرْقٌ -أَوْ قَالَ: عُرُوقٌ-<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَفِي حَدِيثِ ابْنِ عَقِيلٍ الْأَمْرَانِ جَمِيعًا وَقَالَ >إِنْ قَوِيتِ فَاغْتَسِلِي لِكُلِّ صَلَاةٍ, وَإِلَّا فَاجْمَعِي<. كَمَا قَالَ الْقَاسِمُ فِي حَدِيثِهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْقَوْلُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عَلِيٍّ، وَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا.

مترجم:

293.

جناب ابوسلمہ کہتے ہیں کہ مجھ سے زینب بنت ابی سلمہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ ایک عورت کو بہت زیادہ خون آتا تھا اور وہ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی زوجیت میں تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے حکم دیا کہ ”ہر نماز کے وقت غسل کرے اور نماز پڑھا کرے۔“ (یحییٰ بن ابی کثیر نے کہا کہ مجھے ابوسلمہ نے بتایا کہ) ام بکر نے مجھے خبر دی کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جسے طہر شروع ہونے کے بعد کوئی شک والی کیفیت درپیش ہو۔ ”بیشک یہ رگ (کا خون) ہے۔“ (الفاظ میں شک ہے) «إن هي - أو قال إن هو - عرق أو قال عروق»  امام ابوداؤد ؓ نے کہ ابن عقیل کی روایت میں دونوں باتیں جمع ہیں: آپ نے فرمایا ”اگر طاقت رکھتی ہو تو ہر نماز کے لیے غسل کر لیا کرو ورنہ جمع کر لو۔“ جیسے کہ قاسم نے اپنی روایت میں بیان کیا۔ اور یہی قول سعید بن جبیر نے سیدنا علی اور ابن عباس ؓسے نقل کیا ہے۔