تشریح:
روایت سندا ضعیف ہے۔ لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ جس طرح مشرکین مکہ میں بیٹھ کر مسلمانوں کے خلاف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ اس طرح یہودی مسلمانوں کے ساتھ بقائے باہمی کا معاہدہ کرنے کے باوجود صرف قریش کی سازشوں میں شریک تھے۔ بلکہ اپنے طور پر بھی مسلمانوں کو تباہ کرنے کی کارروایوں میں مشغول رہتے تھے۔ اگلی روایت بھی سندا ضعیف ہے۔ اگر اس میں مذکورہ واقعہ درست ہو تو پتہ چلے گا کہ یہود جب غداری پراترآئے۔ تو مسلمانوں کے پاس مقابلے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا تھا۔ یہود کی غداری کی تفصیل حدیث نمبر3004 کے ذیلی فوائد میں دیکھیں۔