قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سَهْمِ الصَّفِيِّ)

حکم : صحيح م لكن قوله وأحسبه فيه نظر لأنه بنى بها في سد الصهباء

ترجمة الباب:

3005 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ وَقَعَ فِي سَهْمِ دِحْيَةَ جَارِيَةٌ جَمِيلَةٌ فَاشْتَرَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعَةِ أَرْؤُسٍ ثُمَّ دَفَعَهَا إِلَى أُمِّ سُلَيْمٍ تَصْنَعُهَا وَتُهَيِّئُهَا قَالَ حَمَّادٌ وَأَحْسَبُهُ قَالَ وَتَعْتَدُّ فِي بَيْتِهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: صفی کے احکام و مسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3005.   سیدنا انس ؓ کا بیان ہے کہ سیدنا دحیہ کلبی ؓ کے حصے میں ایک بہت ہی خوبصورت لونڈی آئی، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کو سات غلام دے کر خرید لیا۔ پھر آپ ﷺ نے اسے ام سلیم‬ ؓ ک‬ے حوالے کیا تاکہ اسے بنائیں سنواریں اور بطور دلہن تیار کریں۔ حماد کہتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا یہ ام سلیم کے ہاں عدت پوری کر لے اور یہ صفیہ بنت حیی تھیں۔