موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِيمَنْ حَلَفَ يَمِينًا لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالًا لِأَحَدٍ)
حکم : صحیح
3258 . حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي كُرْدُوسٌ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ كِنْدَةَ وَرَجُلًا مِنْ حَضْرَمَوْتَ اخْتَصَمَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَرْضٍ مِنْ الْيَمَنِ فَقَالَ الْحَضْرَمِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَرْضِي اغْتَصَبَنِيهَا أَبُو هَذَا وَهِيَ فِي يَدِهِ قَالَ هَلْ لَكَ بَيِّنَةٌ قَالَ لَا وَلَكِنْ أُحَلِّفُهُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّهَا أَرْضِي اغْتَصَبَنِيهَا أَبُوهُ فَتَهَيَّأَ الْكِنْدِيُّ لِلْيَمِينِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقْتَطِعُ أَحَدٌ مَالًا بِيَمِينٍ إِلَّا لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ أَجْذَمُ فَقَالَ الْكِنْدِيُّ هِيَ أَرْضُهُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
باب: جو شخص کسی کا مال مار لینے کے لیے قسم کھائے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3258. سیدنا اشعث بن قیس ؓ سے روایت ہے کہ ( قبیلہ کندہ ) کندہ اور حضر موت کے دو آدمی اپنی ایک زمین کا تنازع لے کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ زمین یمن میں تھی ۔ حضرمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میری زمین اس شخص کے باپ نے مجھ سے زبردستی چھین لی تھی اور یہ اب اس کے قبضے میں ہے ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا تمہارے کوئی گواہ ہیں ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ لیکن میں اسے قسم دیتا ہوں کہ ( وہ یہ کہے ) اللہ کی قسم ! وہ نہیں جانتا کہ وہ زمین میری ہے جو اس کے باپ نے مجھ سے زبردستی چھین لی تھی ۔ ادھر کندی آدمی بھی قسم کھانے کے لیے تیار ہو گیا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو کوئی قسم اٹھا کر کسی کا مال مار لیتا ہے تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ کوڑھی ہو گا ۔ “ چنانچہ کندی نے کہا : یہ زمین اسی کی ہے ۔