موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ فِي هَدَايَا الْعُمَّالِ)
حکم : صحیح
3597 . حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ حَدَّثَنِي قَيْسٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ عُمَيْرَةَ الْكِنْدِيُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَنْ عُمِّلَ مِنْكُمْ لَنَا عَلَى عَمَلٍ فَكَتَمَنَا مِنْهُ مِخْيَطًا فَمَا فَوْقَهُ فَهُوَ غُلٌّ يَأْتِي بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَسْوَدُ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اقْبَلْ عَنِّي عَمَلَكَ قَالَ وَمَا ذَاكَ قَالَ سَمِعْتُكَ تَقُولُ كَذَا وَكَذَا قَالَ وَأَنَا أَقُولُ ذَلِكَ مَنْ اسْتَعْمَلْنَاهُ عَلَى عَمَلٍ فَلْيَأْتِ بِقَلِيلِهِ وَكَثِيرِهِ فَمَا أُوتِيَ مِنْهُ أَخَذَهُ وَمَا نُهِيَ عَنْهُ انْتَهَى
سنن ابو داؤد:
کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل
باب: حکام ‘ قاضی اور دیگر اہلکاروں کے لیے ہدایا کا مسئلہ
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3597. سیدنا عدی بن عمیرہ کندی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! تم میں سے جس کسی کو ہماری طرف سے کوئی عملداری سونپی گئی ہو، پھر اس نے اس کے محاصل میں سے کوئی سوئی یا اس سے بھی کم یا زیادہ کو چھپا لیا، تو وہ طوق ہے جسے پہنے ہوئے وہ قیامت کے روز حاضر ہو گا۔“ تو کالے سے رنگ کا، ایک انصاری جوان کھڑا ہو گیا، گویا میں اسے دیکھ رہا ہوں۔ کہنے لگا: اے اﷲ کے رسول! مجھ سے اپنا کام واپس لے لیجئیے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا ہوا؟“ اس نے کہا: میں نے آپ کو سنا ہے کہ آپ یوں یوں فرما رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”(ہاں) میں یہی کہتا ہوں۔ جس کو ہم نے کوئی کام سونپا ہو تو اسے چاہیئے کہ اس کے محاصل، تھوڑے ہوں یا زیادہ، سب لے آئے۔ اور پھر اس میں سے جو اسے (حق الخدمت) دیا جائے وہ لے لے اور جس سے روک دیا جائے اس سے رک جائے۔“