تشریح:
فائدہ: اس واقعہ کا عام قاعدہ قرا ر نہیں دیا جاسکتا۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت تھی۔ اور ایسی صورت میں جب گواہ ایک ہو تو صاحب حق سے قسم لی جاسکتی ہے۔ جیسے کہ بعد کی احادیث میں آرہا ہے۔ اور اس حدیث میں حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہت بڑی فضیلت کا بیان ہے۔ کہ وہ انتہائی زکی فطین اور قوی الایمان صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔