موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابُ رِوَايَةِ حَدِيثِ أَهْلِ الْكِتَابِ)
حکم : ضعیف
3660 . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي نَمْلَةَ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ، مُرَّ بِجَنَازَةٍ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ! هَلْ تَتَكَلَّمُ هَذِهِ الْجَنَازَةُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اللَّهُ أَعْلَمُ<، فَقَالَ الْيَهُودِيُّ: إِنَّهَا تَتَكَلَّمُ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا حَدَّثَكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَلَا تُصَدِّقُوهُمْ وَلَا تُكَذِّبُوهُمْ، وَقُولُوا: آمَنَّا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ، فَإِنْ كَانَ بَاطِلًا, لَمْ تُصَدِّقُوهُ، وَإِنْ كَانَ حَقًّا, لَمْ تُكَذِّبُوهُ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت
باب: اہل کتاب سے روایت کرنے کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3660. جناب ابن ابی نملہ اپنے والد (ابونملہ عمار بن معاذ ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ہاں بیٹھے ہوئے تھے اور ایک یہودی بھی آپ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک جنازہ گزرا۔ اس نے پوچھا: اے محمد! کیا یہ (میت) بولتی ہے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔“ یہودی نے کہا: یہ بولتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اہل کتاب جو تمہیں بیان کریں تم اس کی تصدیق کرو نہ تکذیب۔ بلکہ یوں کہو: ہم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔ اگر ان کی بات غلط ہوئی تو تم نے (گویا) اس کی تصدیق نہیں کی اور اگر سچ ہوئی تو اسے جھٹلایا نہیں ہو گا۔“