تشریح:
(1) مرد کا مادہ منویہ اگر گاڑھا ہو تو اس کے جرم کا ازالہ کر دینا لازمی ہے۔ گیلا ہوتو کسی تنکے وغیرہ سے، خشک ہوتو مسلنے یا اکھیڑنے سے دور کردیا جائے یا اسے دھویا بھی جا سکتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ سے دونوں عمل ثابت ہیں۔ لیکن اگر رقیق ہوتو دھولینا زیادہ بہتر او رافضل ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس بارے میں کہیں کوئی ویسا حکم نہیں دیا جیسے کہ عورتوں کو خون حیض کے بارے میں ہدایات دیں۔
(2) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ منی بلغم کی مانند ہے، اسے دور کرو، خواہ گھاس کےتنکے سےہو۔
(3) یہ بھی ثابت ہوا کہ صرف آلودہ حصے کو دھولینا ہی کافی ہوتا ہے۔ باقی کپڑا پاک رہتا ہے۔