موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ فِي أَكْلِ الضَّبِّ)
حکم : صحیح
3811 . حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ أَخْبِرُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ مِنْهُ فَقَالُوا هُوَ ضَبٌّ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ قَالَ فَقُلْتُ أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَكِنَّهُ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: سانڈا کھانے کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3811. سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ، سیدنا خالد بن ولید ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (خالد ؓ) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ میمونہ ؓ کے گھر گئے انہیں بھونا ہوا سانڈا پیش کیا گیا۔ آپ نے اپنا ہاتھ بڑھایا تو بعض خواتین نے جو سیدہ میمونہ ؓ کے گھر میں تھیں کہا: نبی کریم ﷺ جو کھانے لگے ہیں انہیں اس کے متعلق بتا دو۔ پس صحابہ نے کہا: یہ سانڈا ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا ہاتھ اٹھا لیا۔ سیدنا خالد ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! کیا یہ حرام ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، لیکن یہ میرے وطن میں نہیں پائے جاتے اس لیے میں طبعی کراہت کی بنا پر اس سے بچتا ہوں۔“ خالد نے کہا: پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور کھا لیا جب کہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔