قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ فِي دَوَابِّ الْبَحْرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3857 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ نَتَلَقَّى عِيرًا لِقُرَيْشٍ وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ نَجِدْ لَهُ غَيْرَهُ فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً كُنَّا نَمُصُّهَا كَمَا يَمُصُّ الصَّبِيُّ ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنْ الْمَاءِ فَتَكْفِينَا يَوْمَنَا إِلَى اللَّيْلِ وَكُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَاءِ فَنَأْكُلُهُ وَانْطَلَقْنَا عَلَى سَاحِلِ الْبَحْرِ فَرُفِعَ لَنَا كَهَيْئَةِ الْكَثِيبِ الضَّخْمِ فَأَتَيْنَاهُ فَإِذَا هُوَ دَابَّةٌ تُدْعَى الْعَنْبَرَ فَقَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ مَيْتَةٌ وَلَا تَحِلُّ لَنَا ثُمَّ قَالَ لَا بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَدْ اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ فَكُلُوا فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ حَتَّى سَمِنَّا فَلَمَّا قَدِمْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَكُمْ فَهَلْ مَعَكُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْءٌ فَتُطْعِمُونَا مِنْهُ فَأَرْسَلْنَا مِنْهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سمندری جانوروں کا حکم

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3857.   سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں (ایک مہم میں) روانہ فرمایا اور سیدنا ابوعبیدہ بن جراح ؓ کو ہمارا امیر مقرر فرمایا، ہم نے قریش کا ایک قافلہ پکڑنا تھا۔ آپ نے ہمیں زاد راہ کے طور پر ایک تھیلا کھجوروں کا عنایت فرمایا، ہمیں اس کے علاوہ اور کچھ نہ ملا تو سیدنا ابوعبیدہ ؓ ہمیں ایک ایک دانہ کھجور دیا کرتے تھے ہم اسے چوستے رہتے جیسے کہ بچہ چوستا ہے، پھر اس پر پانی پی لیتے تو وہ ہمیں ایک دن رات تک کے لیے کفایت کرتا تھا۔ اور ہم اپنی لاٹھیوں سے درختوں سے پتے جھاڑتے، انہیں پانی میں بھگو لیتے، پھر انہیں کھا جاتے تھے۔ انہوں نے بیان کیا کہ ہم ساحل سمندر کے ساتھ ساتھ چلے تو ہمیں ایک بہت بڑے ٹیلے جیسی چیز نظر آئی۔ ہم اس کے پاس پہنچے تو وہ ایک جاندار چیز تھی جسے عنبر کہا جاتا ہے۔ سیدنا ابوعبیدہ ؓ نے کہا: یہ مردار ہے جو ہمارے لیے حلال نہیں، پھر کہنے لگے نہیں، بلکہ ہم رسول اللہ ﷺ کے بھیجے ہوئے ہیں اور اللہ کی راہ میں نکلے ہیں اور اس کے محتاج بھی ہیں لہٰذا تم اسے کھا سکتے ہو۔ چنانچہ ہم وہاں اس کے پاس ایک مہینہ تک رہے، ہماری تعداد تین سو تھی (ہم اس میں سے کھاتے رہے) حتیٰ کہ ہم فربہ ہو گئے۔ پھر جب ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ہم نے آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ رزق تھا جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے نکالا تھا، کیا اس میں سے کچھ تمہارے پاس ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ؟“ چنانچہ ہم نے اس میں سے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا جسے آپ ﷺ نے تناول فرمایا۔