تشریح:
یہ روایت سندَا ضعیف ہے، تاہم چالیس دن کی مدت کی بابت صحیح مسلم میں روایت موجود ہے۔ دیکھیئے: (صحیح مسلم، الطھارة، باب خصال الفطرة، حدیث: 658) علاوہ ازیں شیخ البانی ؒ نے اس روایت کو بھی صحیح قرار دیا ہے۔ دیکھیئے: (صحیح أبو داود، کتاب وہاب مذکور) لہذا معلوم ہوا کہ چالیس دن کی مدت زیادہ سے زیادہ ہے۔ اس سے آگے بڑھنا جائز نہیں۔