موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ الْإِمَامِ يَأْمُرُ بِالْعَفْوِ فِي الدَّمِ)
حکم : صحیح
4518 . حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قُتِلَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهُ إِلَى وَلِيِّ الْمَقْتُولِ فَقَالَ الْقَاتِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ قَتْلَهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْوَلِيِّ أَمَا إِنَّهُ إِنْ كَانَ صَادِقًا ثُمَّ قَتَلْتَهُ دَخَلْتَ النَّارَ قَالَ فَخَلَّى سَبِيلَهُ قَالَ وَكَانَ مَكْتُوفًا بِنِسْعَةٍ فَخَرَجَ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ فَسُمِّيَ ذَا النِّسْعَةِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: دیتوں کا بیان
باب: حاکم یا قاضی خون معاف کرنے کا کہے تو کیسا ہے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4518. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں ایک آدمی قتل ہو گیا اور اس کا مقدمہ نبی کریم ﷺ کے سامنے پیش گیا گیا تو آپ نے قاتل کو مقتول کے وارث کے حوالے کر دیا۔ قاتل نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں نے اس کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے وارث سے فرمایا: ”خبردار! اگر یہ سچا ہوا پھر تو نے اس کو قتل کر دیا تو، تو جہنم میں جائے گا۔“ چنانچہ اس نے اس کو چھوڑ دیا۔ راوی نے بتایا کہ وہ قاتل چمڑے کی ایک لمبی پٹی سے بندھا ہوا تھا، چنانچہ وہ اپنی پٹی کو گھسیٹتا ہوا چلا گیا اور پھر اس کا نام ہی «ذوالنسعة» (پٹی والا) پڑ گیا۔