قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْخُلَفَاءِ)

حکم : صحیح 

4651. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَعِدَ أُحُدًا، فَتَبِعَهُ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ، فَرَجَفَ بِهِمْ، فَضَرَبَهُ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرِجْلِهِ، وَقَالَ: >اثْبُتْ أُحُدُ, نَبِيٌّ وَصِدِّيقٌ وَشَهِيدَانِ

مترجم:

4651.

سیدنا انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ اللہ کے نبی ﷺ احد پہاڑ پر چڑھے تو سیدنا ابوبکر، سیدنا عمر اور سیدنا عثمان ؓ بھی آپ ﷺ کے پیچھے چلے گئے، پس پہاڑ نے حرکت کی۔ تو نبی کریم ﷺ نے اس پر اپنا پاؤں مارا اور فرمایا: ”احد! ٹھہر جا! (تیرے اوپر) ایک نبی، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔