تشریح:
1: غزوہ نبی مصطلق 5 یا 6 ہجری میں منافقین نے سیدہ عائشہ رضی اللہ پر بہتان کا ایک بہت بڑا پہاڑ توڑ دیا تھا جو خود سیدہ کے لئے، رسولؐ اور دیگر تمام اہل ایمان کے لئے انتہائی کرب واذیت کا باعث بنا، مگر اس کا انجام اس اعتبار سے بہت مسرت افزا رہا کہ ان کی براءت میں سولہ آیتیں نازل ہوئیں (سورۃالنور آیت 11 سے 26) جو ان کی مدح وستائش میں قیامت تک تلاوت ہوتی رہیں گی۔
2: اس واقعہ اور روایت میں اللہ عزوجل کی صفت کلام کا ذکر کیا گیا ہے۔
3: مذکورہ واقعہ ایک حادثہ تھا، مگر کلام اللہ کا حادث نہیں ہے۔