قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي خَلْقِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ)

حکم : حسن صحيح 

4744. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْجَنَّةَ، قَالَ لِجِبْرِيلَ: اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَذَهَبَ، فَنَظَرَ إِلَيْهَا، ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! وَعِزَّتِكَ لَا يَسْمَعُ بِهَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا، ثُمَّ حَفَّهَا بِالْمَكَارِهِ، ثُمَّ قَالَ: يَا جِبْرِيلُ اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَذَهَبَ فَنَظَرَ إِلَيْهَا، ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَدْخُلَهَا أَحَدٌ- قَالَ-: فَلَمَّا خَلَقَ اللَّهُ النَّارَ، قَالَ: يَا جِبْرِيلُ! اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَذَهَبَ فَنَظَرَ إِلَيْهَا، ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! وَعِزَّتِكَ لَا يَسْمَعُ بِهَا أَحَدٌ فَيَدْخُلُهَا, فَحَفَّهَا بِالشَّهَوَاتِ، ثُمَّ قَالَ: يَا جِبْرِيلُ! اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَذَهَبَ فَنَظَرَ إِلَيْهَا، ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَبْقَى أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا<.

مترجم:

4744.

سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب اللہ عزوجل نے جنت کو پیدا کیا تو جبرائیل امین سے کہا: جاؤ اور اسے دیکھو۔ چنانچہ وہ گئے اور اسے دیکھا، پھر آئے تو کہا: اے میرے رب! تیری عزت کی قسم! اس کے متعلق جو کوئی بھی سنے گا اس میں داخل ہونا چاہے گا۔ پھر اللہ نے اس کو مکروہات کے گھیرے میں دے دیا۔“ (اس میں آنے والوں کو جو عمل کرنے ہوں گے اور جن شرعی پابندیوں کو قبول کرنا ہو گا، عمومی طور پر ان کی طرف طبیعت مائل نہیں ہوتی یا حق کی راہ پر جمے رہنے کی وجہ سے تکلیفیں اٹھانی ہوں گی۔) بھر فرمایا: جبرائیل! جاؤ اور اسے دیکھ کر آؤ۔ پس وہ گئے اور اس کو دیکھا۔ پھر آئے اور کہا: اے میرے رب! تیری عزت کی قسم! مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں کوئی داخل نہیں ہو سکے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پھر جب دوزخ کو پیدا کیا تو جبرائیل سے کہا: جاؤ اور دوزخ کو دیکھ کر آؤ۔ وہ گئے اور دیکھ کر آئے۔ واپس آ کر کہا: اے میرے رب! تیری عزت کی قسم! کوئی نہیں جو اس کے متعلق سنے اور پھر اس میں داخل ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کو نفسانی خواہشات اور مرغوبات کے گھیرے میں دے دیا۔ پھر فرمایا: اے جبرائیل! جاؤ اور اسے دیکھ کر آؤ۔ وہ گئے اور اسے دیکھا۔ پھر آئے اور کہا: اے میرے رب! تیری عزت اور تیرے جلال کی قسم! مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں داخل ہونے سے کوئی بھی نہیں بچ سکے گا۔“