قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي كَرَاهِيَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ)

حکم : حسن صحیح

ترجمة الباب:

480 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحِبُّ الْعَرَاجِينَ، وَلَا يَزَالُ فِي يَدِهِ مِنْهَا، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَرَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ مُغْضَبًا، فَقَال:َ >أَيَسُرُّ أَحَدَكُمْ أَنْ يُبْصَقَ فِي وَجْهِهِ؟! إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَإِنَّمَا يَسْتَقْبِلُ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَالْمَلَكُ عَنْ يَمِينِهِ، فَلَا يَتْفُلْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَا فِي قِبْلَتِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ عَجِلَ بِهِ أَمْرٌ فَلْيَقُلْ هَكَذَا< وَوَصَفَ لَنَا ابْنُ عَجْلَانَ ذَلِكَ, أَنْ يَتْفُلَ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ يَرُدَّ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

480.   جناب عیاض بن عبداللہ، سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کو کھجور کے خوشے کی شاخ پسند تھی اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی شاخ آپ ﷺ کے دست مبارک میں رہتی تھی۔ (ایک بار) آپ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور قبلہ کی دیوار پر دیکھا کہ اس پر بلغم لگا ہے تو آپ ﷺ نے اسے کھرچ ڈالا اور پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے۔ آپ ﷺ غصے میں تھے۔ فرمایا ”کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اس کے چہرے پر تھوکا جائے؟ تم میں سے کوئی شخص قبلہ رخ ہوتا ہے تو اپنے رب عزوجل کی طرف رخ کرتا ہے اور فرشتہ اس کی دائیں جانب ہوتا ہے، لہذٰا کوئی اپنے دائیں جانب یا قبلہ رخ نہ تھوکے۔ اگر تھوکنا ہی ہو تو اپنی بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے۔ اگر جلدی ہو تو ایسے کر لے۔“ پھر ابن عجلان نے کر کے دکھلایا کہ اپنے کپڑے میں تھوک لے اور اس کو آپس میں مسل دے۔