موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْغَضَبِ)
حکم : صحیح
4802 . حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ، قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ، وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنِّي لَأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا هَذَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ< فَقَالَ الرَّجُلُ: هَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ؟!
سنن ابو داؤد:
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: غصہ آئے تو کیا کہا جائے ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4802. سیدنا سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے کہ دو آدمی نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے لگے حتیٰ کہ ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور گلے کی رگیں پھول گئیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے ایک کلمہ معلوم ہے، اگر یہ شخص وہ کلمہ کہہ لے تو اس سے یہ کیفیت دور ہو جائے گی۔ (اور وہ کلمہ یہ ہے) «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم» ”میں شیطان مردود کے شر سے اﷲ کی پناہ میں آتا ہوں۔“ مگر وہ آدمی کہنے لگا: کیا تم سمجھتے ہو کہ میں مجنون ہوں؟