موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي حُسْنِ الْعِشْرَةِ)
حکم : حسن صحيح
4813 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْروٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا, أَنَّ رَجُلًا اسْتَأْذَنَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ!<، فَلَمَّا دَخَلَ انْبَسَطَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَلَّمَهُ، فَلَمَّا خَرَجَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَمَّا اسْتَأْذَنَ قُلْتَ: >بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ<، فَلَمَّا دَخَلَ انْبَسَطْتَ إِلَيْهِ؟ فَقَالَ: >يَا عَائِشَةُ! إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْفَاحِشَ الْمُتَفَحِّشَ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: باہمی امور میں حسن اخلاق کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4813. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کے ہاں آنے کی اجازت چاہی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کنبے کا بہت برا آدمی ہے۔“ پھر جب وہ آپ کے پاس آ گیا تو آپ نے اس کے ساتھ بڑی فراخدلی کے ساتھ باتیں کیں۔ جب وہ چلا گیا تو میں نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! جب اس نے اجازت مانگی تو آپ نے فرمایا: ”کنبے کا برا آدمی ہے۔“ جب وہ آ گیا تو آپ نے اس کے ساتھ بڑی فراخدلی کے ساتھ باتیں کی ہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! بلاشبہ ﷲ تعالیٰ کسی بدگو، تکلف سے بدگوئی کرنے والے سے محبت نہیں کرتا۔“ امام ابوداؤد ؓ سے نبی کریم ﷺ کے فرمان «بئس أخو العشيرة» کے معنی کی بابت سوال کیا گیا تو انہوں نے بیان کیا کہ یہ نبی کریم ﷺ کا خاصہ ہے۔