موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الْغِيبَةِ)
حکم : صحیح
4896 . حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْأَقْمَرِ، عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: حَسْبُكَ مِنْ صَفِيَّةَ كَذَا وَكَذَا!، قَالَ غَيْرُ مُسَدَّدٍ تَعْنِي: قَصِيرَةً!-، فَقَالَ: >لَقَدْ قُلْتِ كَلِمَةً, لَوْ مُزِجَتْ بِمَاءِ الْبَحْرِ لَمَزَجَتْهُ<، قَالَتْ: وَحَكَيْتُ لَهُ إِنْسَانًا! فَقَالَ: >مَا أُحِبُّ أَنِّي حَكَيْتُ إِنْسَانًا وَأَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: غیبت کے احکام و مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4896. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے کہہ دیا: آپ کو صفیہ ؓ میں یہی کافی ہے کہ وہ ایسے ایسے ہے، مسدد کے علاوہ دوسرے نے وضاحت کی کہ اس سے ان کی مراد سیدہ صفیہ ؓ کا پستہ قد ہونا تھا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم نے ایسا کلمہ کہا ہے کہ اگر اسے سمندر میں ملا دیا جائے تو کڑوا ہو جائے۔“ سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے آپ ﷺ کے سامنے کسی کی نقل اتاری تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں کسی کی نقل اتارنا پسند نہیں کرتا، خواہ مجھے اتنا اتنا مال بھی ملے۔“