قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الْأَلْقَابِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4983 .   - حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جَبِيرَةَ بْنُ الضَّحَّاكِ، قَالَ: فِينَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي بَنِي سَلَمَةَ: >{وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ}[الحجرات: 11]، قَالَ: قَدِمَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ مِنَّا رَجُلٌ إِلَّا وَلَهُ اسْمَانِ أَوْ ثَلَاثَةٌ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >يَا فُلَانُ!<، فَيَقُولُونَ: مَهْ يَا رَسُولَ اللَّهِ, إِنَّهُ يَغْضَبُ مِنْ هَذَا الِاسْمِ! فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ}[الحجرات:

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: برے القاب سے پکارنے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4983.   جناب ابوجبیرہ بن ضحاک بیان کرتے ہیں کہ آیت کریمہ: {وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ} ”برے برے ناموں اور لقبوں سے مت پکارو، ایمان لے آنے کے بعد فسق کا نام بہت برا ہے۔“ یہ ہم، بنو سلمہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہم میں تشریف لائے تو ہم میں کوئی ایسا نہ تھا کہ اس کے دو یا تین نام نہ ہوں۔ رسول اللہ ﷺ کسی کو بلاتے: ”ارے فلاں!“ تو لوگ کہتے: اے اللہ کے رسول! رکیے۔ تحقیق یہ آدمی اس نام سے ناراض ہوتا ہے۔ چنانچہ آیت «ولا تنابزوا بالألقاب» اتری۔