قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا)

حکم : صحیح 

5024. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ, أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا، وَلَيْسَ بِنَافِخٍ، وَمَنْ تَحَلَّمَ كُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ شَعِيرَةً، وَمَنِ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ يَفِرُّونَ بِهِ مِنْهُ, صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ<.

مترجم:

5024.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کوئی تصویر بنائی تو اللہ اسے اس کی وجہ سے قیامت میں عذاب دے گا، حتیٰ کہ وہ اس میں روح پھونکے، مگر وہ نہیں پھونک سکے گا اور جس نے جھوٹے طور پر یہ دعویٰ کیا کہ اس نے یہ خواب دیکھا ہے تو اسے اس بات کا مکلف کیا جائے گا کہ جو کے دانے میں گرہ باندھے (جو کہ ناممکن ہے) اور جس نے کسی قوم کی بات سننے کی کوشش کی جبکہ وہ اپنی بات کرنے کے لیے اس سے دور ہو رہے ہوں تو قیامت کے دن اس کے کان میں سیسہ ڈالا جائے گا۔“